نئی دہلی، 21 نومبر (یو این آئی) افغانستان کی سرزمین کو ہندستان اور پاکستان کے درمیان نیابتی جنگ کی آماجگاہ بننے نہیں دیا جائے گا۔ یہ یقین دہانی آج افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے کرائی ہے۔مسٹر کرزئی نے یہاں ہندستان ٹائمس لیڈر شپ کانفرنس میں اپنے افتتاحی خطبے میں کہا کہ “میں (سابق صدر پاکستان) مشرف کو پھر یقین دہانی کرانا چاہتا ہوں کہ وہ کسی نیابتی جنگ کے تعلق سے پریشان نہ ہوں”۔ دہشت گردی کو پورے خطے کیلئے ایک آزمائش قرار دیتے ہوئے مسٹرکرزئی نے کہا کہ بیرون ملک سے دہشت گردی کی مسلسل اعانت اس عفریت سے نمٹنے کی راہ میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔ ہندستان اور چین پر انتہاپسندی کے خلاف جنگ کے لئے اتحاد کے لئے زور دیتے ہوئے مسٹر کرزئی نے کہا کہ “ہندستان اور چین کے لئ
ے انتہائی ضروری ہے کہ وہ مل کر انتہاپسندی کا مقابلہ کرے اور اس خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنائے”۔انہوں نے کہا کہ ہندستان ، چین اور روس اس خطے میں ایک دوسرے کے مقابلے سے باز آئیں اور دہشت گردی سے لڑائی کیمحاذ پر ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں۔امریکہ کو دہشت گردی کی پناہ گاہوں تک پہنچنا چاہئے، افغانستان میں قدم رکھنے کی ضرورت نہیں تھی۔مسٹر کرزئی نے کہا کہ ان کا یہ خیال درست ثابت ہوگیا کہ امریکہ کو جہاں دہشت گردی سے نبردآزما ہونا چاہئے تھا وہ جگہ افغانستان نہیں تھی، پاکستان میں اسامہ بن لادن کی موجودگی نے ثابت کردیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنے کے لئے جس ملک کا انتخاب کیا گیا تھا وہ غلط ہے۔انہوں نیکہا کہ افغانستان میں تشدد کے وسائل ملک سے باہر پائے جاتے ہیں ۔مسٹر کرزئی نے ہندستان کی اقتصادی ترقی کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ “مجھے یقین ہے کہ ہندستان عنقریب اپنے ہمسایوں سے آگے نکل جائے”۔