نئی دہلی(وارتا) بنیادی ڈھانچہ کاروبار سے وابستہ معروف کمپنی جی ایم آر مالے انٹرنیشنل ایئر پورٹ پرائیوٹ لمیٹیڈ (جی ایم آئی پی ایل) نے مالدیپ حکومت اور مالے ایئرپورٹس کمپنی لمیٹیڈ (ایم اے سی ایل) پر مالے بین الاقوامی ہائی اڈے کی جدید کاری معاہدے کو غیر مناسب طور پر منسوخ کرنے سے ۸۰کروڑ ۳۰ لاکھ ڈالر تقریباً ۴۹۸۷کروڑ روپئے کے نقصان کا دعوہ دائر کیا ہے۔ جی ایم آر گروپ کی مالدیپ اکائی جی ایم آئی پی ایل نے ۲۰۱۰ میں ابراہیم نصیر بین الاقوامی ہائی اڈے کی جدید کاری اور اسے چلانے کے لئے مالدیپ حکومت اور ایم اے سی ایل کے ساتھ معاہدہ کیا ت
ھا۔ کمپنی نے بی ایس ای کو دی گئی اطلاع میں بتایا ہے کہ مالدیپ حکومت اور ایم اے سی ایل نے ۲۹ نومبر ۲۰۱۲کو اس معاہدے کو غیر مناسب طور پر توڑ دیا۔حالانکہ انھوںنے اس معاہدے کے سلسلے میں ثالثی کا عمل بھی شروع کیا تھا۔ اتھارٹی نے ۱۸ جون ۲۰۱۴ کو اپنے فیصلے میں کہا کہ یہ معاہدہ قانونی ہے اور اسے غیر مناسب طریقے سے توڑنے سے جی ایم آئی پی ایل کو ہوئے نقصان کے لئے مالدیپ حکومت اور ایم اے سی ایل مشترکہ طور پر ذمہ دار ہیں۔ اتھارٹی کے فیصلے کے جی ایم آئی پی ایل نے وہاں کی حکومت اور ایم اے سی ایل پر ۴۹۸۷ کروڑ روپئے دعویٰ کیا ہے۔ ساتھ ہی اس نے معاہدہ منسوخ ہونے سے ہوئے نقصان کا حقیقی شمار کرنے کے لئے ماہرین سے جانچ کا مطالبہ بھی کیاہے۔ کمپنی نے کہا کہ ثالثی کا عمل نجی اور خفیہ ہے۔ اس سے مربوط اطلاعات کو ضابطے کی ضرورتوں کو پیش نظر رکھ کر ظاہر کیا جارہاہے۔