مصری سیکیورٹی فورسز نے سلفی جماعت کی جانب سے فوج کے خلاف احتجاج کے اعلان کے بعد پانچ پارٹی رہنمائوں کو حراست میں لے لیا ہے۔
مصری وزارت داخلہ کے فیس بک پیج پر جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا کہ مدینہ نصر میں ایک گھر پر چھاپے کے بعد ایک دہشت گرد گروپ کے پانچ رہنمائوں کو حراست میں لے لیا گیا۔
بیان کے مطابق یہ افراد بغاوت کے سربراہ تھے اور انہوں نےجمعہ کے روز بغاوت، انتشار اور تشدد کے منصوبے تیار کررکھے تھے۔
سلفی فرنٹ گروپ نے اپنے فیس بک پیج پر تصدیق کی ہے کہ اس کے پانچ رہنما حراست میں لئے گئے ہیں مگر اس نے احتجاج کی کال واپس نہیں لی ہے۔
سلفی فرنٹ گروپ نے جمعہ کے روز تین سال قبل سیکیورٹی فورسز اور مصری فوج کے ہاتھوں 40 افراد کی ہلاکت پر احتجاجی مظاہرے منعقد کئے تھے۔
فرنٹ کے مطابق اس مظاہرے کا مقصد مصر کی اسلامی شناخت کا اعلان کرنا، مغربی اور صیہونی تسلط کی مخالفت اور فوجی حکومت کو اقتدار سے باہر نکالنا ہے۔
پیر کے روز بلیک لسٹ میں شامل تنظیم اخوان المسلمون نے بھی اس مظاہرے کی حمایت کی تھی مگر ابھی تک یہ نہیں بتایا کہ آیا وہ خود ان مظاہروں میں شریک ہوگی یا نہیں۔