کٹھمنڈو،26نومبر(یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے جنوبی ایشیائی ممالک کے درمیان آپسی اختلافات کو اس علاقے کی ترقی اور بہبود میں رکاوٹ بتاتے ہوئے ان سے اختلافات کی دیوار گرا کر اور گزری ہوئی باتوں کو بھول کر اتحاد کے ساتھ آگے بڑھنے کی اپیل کی ہے۔مسٹر مودی نے آج یہاں جنوبی ایشیائی علاقائی تعاون کی تنظیم (سارک) کی 18ویں اعلی میٹنگ کے افتتاحی پروگرام میں کہا کہ ایک اچھے پڑوسی ہونے کے سبب ہمی
ں ایک دوسرے کی خوشی و غم میں سہارا بننا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ دنیا میں ہر ملک چاہتا ہے کہ اسے ایک اچھا پڑوسی ملک ملے۔ انھوں نے کہا کہ پاس ہونے سے ساتھ ہونے کی طاقت کئی گنا زیادہ ہو جاتی ہے۔ ہم پاس بھی ہیں اور ساتھ بھی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم ایک دوسرے کے تحفظ کے تئیں حساس ہوں گے تبھی اس پورے علاقے میں استحکام آئے گا۔ مسٹر مودی نے یہ قبول کیا کہ ہمیں جس رفتار سے آگے بڑھنا چاہیے تھا ،ہم اس انداز میں آگے نہیں بڑھ سکے۔ ہم اس معاملے میں لوگوں کی امیدوں پر کھرے نہیں اتر پائے۔ انھوں نے کہا کہ یہ سچ ہے کہ ہندوستان کو اس میں قیادت کرنی ہے اور ہم اپنی ذمہ داری پوری طرح ادا کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ جیسا مستقبل میں ہندوستان کے لیے چاہتا ہوں ویسا ہی میں پورے جنوبی ایشیا کے لیے بھی چاہتا ہوں۔
مسٹر مودی نے سوال اٹھایا کہ جنوبی ایشیا آج دنیا میں کہاں کھڑا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جب بھی ہم سارک کی بات کرتے ہیں تو ہمیں دو طرح کے رد عمل سننے کو ملتے ہیں۔ ایک ناامیدی اور دوسراخدشات۔یہ اس علاقے کا المیہ ہے جہاں کا نوجوان طبقہ مکمل طور سے پر امید ہے۔ دنیا میں فوری اجتماعی کوشش کی سب سے زیادہ ضرورت جنوبی ایشیا کو ہی ہے۔ ترقی کی راہ میں ہمارے چیلنجز ایک ہیں۔سارک ممالک کے درمیان معاشی تعلقات کو بڑھانے پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہمارے درمیان جو تجارت ہوتا ہے وہ عالمی معیشت کے پانچ فیصد سے بھی کم ہے۔ اس میں سے دس فیصد سے بھی کم کاروبار سارک فری ٹریڈ ریجن کے تحت ہوتا ہے۔ ہندوستانی کمپنیوں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہی ہیں لیکن ہمارے علاقے میں ان کی سرمایہ کاری ایک فیصد سے بھی کم ہے۔مسٹر مودی نے کہا کہ سارک ممالک میں گھومنا سنگاپور اور بینکاک سے مشکل ہے۔ ان ممالک میں ایک جگہ سے دوسری جگہ فون کرنا بھی زیادہ مہنگا ہے۔ ہمارے ممالک آہستہ آہستہ ایک دوسرے کے قریب آرہے ہیں۔ ہندوستان اور بنگلہ دیش نے ریل، سڑک، بجلی اور ٹرانزٹ سہولیات کے ذریعہ اپنے تعلقات مضبوط کیے ہیں۔ ہندستان اور نیپال نے توانائی کے شعبے میں ایک نیا آغاز کیا ہے ۔ ہندوستان اور بھوٹان کے رشتے دن بہ دن مضبوط ہو رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ سری لنکا کے ساتھ فری ٹریڈ سمجھوتہ کرکے ہم نے اپنے تجارتی تعلقات کو نیا موڑ دیا ہے۔ مالدیپ کی تیل ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے ہم جلد ہی ایک نیا انتظام کریں گے۔ دوریاں اور مشکل ہندوستان اور افغانستان کی دوستی میں بھی رکاوٹ نہیں آتی ہیں۔ ریل اور بس کے ذریعہ پاکستان اور ہندوستان ایک ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔