لکھنؤ(نامہ نگار)جشن لکھنؤ کے تحت لکھنؤ لٹریچر کارنیوال کے زیراہتمام منعقد پروگرام میں مشہور فنکارنصیرالدین شاہ کی کتاب ’ونڈے ‘کااجراء چیف سکریٹری آلوک رنجن نے کیا اس دوران موجود لوگوں سے اپنے تجربات کوشیئر ک
رتے ہوئے نصیر الدین شاہ نے اپنی تعلیم سے لے کرتھیئٹر وفلم کے سفر کی کہانی باری باری سے بیان کی ۔ انھوںنے بتایا کہ سینٹ جوزف میں پڑھائی کے دوران انگریزی بولنا سیکھا اورشکسپیئر کوسمجھا۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پڑھائی کے دوران اساتذہ نے وہ خواب دکھائے جو سوچا نہیں تھا۔انھوںنے بتایاکہ علی گڑھ یونیورسٹی کے اساتذہ نے ہی تھیٹر کرنے اور فلم ایکٹر بننے کی سوچ پیداکی۔ اساتذہ نے دہلی جاکرپلے اسکول میں سیکھنے پرزوردیا۔ یونیورسٹی میں ہی اردو سیکھنے کاموقع ملا۔ انھوںنے بتایا کہ دہلی کے پلے اسکول میں سیکھنے کے دوران ان کے والد نے کہا کہ بھائی اب بہت وقت کاٹ لیا اور اب بتائو کہ ڈاکٹر بننا ہے یاانجینئر تو میںخاموش ہوگیا۔ اور اسی درمیان ایک فلم میں کام ملااور پھر پیچھے مڑ کرنہیں دیکھناپڑا۔انھوںنے ا پنی سب سے اچھی کو۔اسٹار شبانہ اعظمی کوبتایا ۔ اس سے قبل پروگرام کاافتتاح چیف سکریٹری آلوک رنجن نے شمع روشن کرکے کیا۔ پروگرام میں لکھنؤ لٹریچر کارنیوال کی کنک ریکھا چوہان ،جینت کرشنا رتنا شاہ، کرنل مانگلک سمیت تمام لوگوموجود تھے۔