لکھنؤ ۲۶ نومبر ۲۰۱۴ تنظیم علی کونسل دلدار علی غفران مآب فاؤنڈیشن اور شاہانے اودھ ویلفیر سوسائٹی کی جانب سے ایک پریس کانفرنس تاریخی چھوٹا امامباڑہ حسین آبادمیں ہوئی اخبار نویسوں کو خطاب کرتے ہوئے شیعہ نوجوان عالم دین مولانا سیف عباس نقوی نے کہا کہ نگر نگم نرمان نگم پورانے لکھنؤ کے حسین آباد علاقے میں حسین آباد ٹرسٹ زمین پر ناجائز طریقے سے قبضہ کرکے سڑک چوڑی کرنے کا ڈھونگ کر رہا ہے جسکو لیکر شیعہ فرقے میں کافی غصہ ہیں مولانا نے کہا کہ شیعہ فرقہ علاقے کی ترکی اور خوبصورتی کے خلاف نہیں ہے لیکن کیا وجہ ہے کی ہر موقع پر شیعہ فرقے کی زمین کو ہتھیایا جاتا ہے مو
لانا سیف عباس نے کہا کہ کچھ سالوں قبل تاریخی مدرسہ سلطان المدارس کی زمین کو سڑک چوڑی کرنے کے نام پر قبضہ کیا گیا لیکن اس کے عوض میں کئے گئے وعدوں کو پورا نہیں کیا گیا انھوںنے کہا کہ وقف کی زمین اور امامباڑے جو ہمارے اماموں سے منسوب ہیں وہ مجلس و ماتم کے لئے بنائے گئے ہیں مولانا نے کہا کہ حسین آباد ٹرسٹ کاچیئرمین ضلع ادھیکاری ہوتے ہیں لہذا ان کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ وقف و ٹرسٹ کی تمام زمین و جائداد کی حفاظت کریں نہ کہ وہ وقف کی جائداد کو خیرات کریںجسکا ادھیکار نہیں ہے مولانا نے کہا کہ جب تک شیعہ فرقے کو واضح طور پر چیئرمین حسین آبادٹرسٹ یہ بات نہیں بتاتے کہ کس بنا پر ٹرسٹ کی زمین دی جا رہی ہے اس وقت تک تعمیری کام کو روک دینا چاہئے مولانا نے
کہا جلد ہی شیعہ علماء و تنظیموںو ماتمی انجمنوںکا ایک جلسہ بلا کر آگے کا لائحہ عمل تیار کیا جائیگا کیونکہ یہ روڈ حسین آباد ٹرسٹ کی زمین پر ہے جو شاہی جلوسوںکے لئے انگریزوں نے بنائی تھی لہذا اگر اس پر کوئی تعمیری کام ہوتا ہے تو حسین آباد ٹرسٹ کی زیر نگرانی ہونا چاہئے ۔