لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ آشیانہ علاقہ میں رہنے والے ایک طالب علم نے پھانسی لگاکر اپنی جان دے دی۔ بتایا جاتا ہے کہ طالب علم نے پڑھائی کے دباؤ میں آکر خود کشی کی ہے۔ وہیں بنتھرا علاقہ میں ایک پرائیویٹ گاڑی ڈرائیور اور ٹھاکر گنج میں ایک لڑکی نے پھانسی لگاکر خود کشی کر لی۔ آشیانہ کے ایلڈیکو بنگلہ بازار کا باشندہ گنا سنستھان میں سپروائزرکا بیٹا ۱۹ سالہ بادل انٹر کی پڑھائی کر چکا ہے اور انجینئرنگ کی کو
چنگ کر رہا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ منگل کی دیر شب بادل نے اپنے گھرمیں پنکھے میں چادر کے سہارے لٹک کر خود کشی کر لی۔ طالب علم کی خود کشی کی اطلاع پر موقع پر پہنچی آشیانہ پولیس نے تفتیش کر کے بادل کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بادل نے پڑھائی کے دباؤ میں آکر خود کشی کی ہے۔
اس کے علاوہ بنتھرا قصبہ کا رہنے والا پچیس سالہ دیپ راج پرائیویٹ ڈرائیور تھا اور اپنی بیوی ریشما کے ہمراہ رہتا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ منگل کو میاں بیوی کے درمیان کسی بات کو لیکر تنازعہ ہو گیا۔اسی تنازعہ کے سبب کل دیر شب دیپ راج نے پنکھے میں لنگی کے سہارے لٹک کراپنی جان دے دی۔ اطلاع پر پہنچی بنتھرا پولیس نے تفتیش کر کے دیپ راج کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دیپ راج نے گھریلو تنازعہ کے سبب خودکشی کی ہے۔ وہیں ٹھاکر گنج کے رجب گنج کا رہنے والا جمال احمد اپنے اہل خانہ کے ساتھ رہتا ہے۔ جمال احمد منگل کی شام کو اپنی بیوی اور چھوٹی بیٹی کے ساتھ صدر ایک رشتہ دار کے گھر گیا ہوا تھا۔ رات کو جب وہ واپس لوٹا تو دیکھا کہ اس کی بڑی بیٹی ۱۹ سالہ عارفہ نے پنکھے میں دوپٹے کے سہارے لٹک کر اپنی جان دے دی۔
اہل خانہ نے اس کو پھندے سے نیچے اتارا اور علاج کیلئے ایک پرائیویٹ اسپتال لیکر پہنچے جہاں ڈاکٹروںنے اس کو مردہ قرار دے دیا۔ اطلاع پر پہنچی ٹھاکر گنج پولیس نے تفتیش کرکے عارفہ کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ فی الحال اس بات کا پتہ نہیں چل سکا ہے کہ لڑکی نے خود کشی کیوں کی ہے۔