لکھنؤ(نامہ نگار)حسین آباد ہیریٹج زون کی تزئین کاری کی زد میں نہ صرف ٹرسٹ کی آراضی بلکہ گھنٹہ گھر کے سامنے سڑک کے دونوں جانب تعمیر برجیاں بھی آئیںگی یہ سوال آج کل علاقہ کے زیادہ تر لوگوںکے ذہن میں گردش کر رہا ہے۔ان برجیوں کو دیکھ کر لوگوں کو کئی سال قبل چوک واقع برجیوں کی یاد تازہ ہو جاتی ہے ۔۹۰کی دہائی میں چوک میں ۲۵فٹ بلند برجیاں ہوا کرتی تھیں۔جسے اس وقت کی حکومت نے منہدم کرادیا تھااور ان برجیوں کی جگہ نئی برجیاں تعمیر کرانے کا وعدہ کیا تھالیکن وعدہ وعدہ ہی رہ گیا۔ ان برجیوں میں ٹرسٹ کے کرائے دار بھی تھے جنہیں بعد میں جگہ الاٹ کی گئی لیکن برجیوں کی جگہ تعمیر کا کیا گیا وعدہ وفا نہیں کیا گیا۔ پرانے لوگوں کے ذہن میں آج بھی ان بلند برجیوں کی یاد تازہ ہے۔
اہم ہیں برجیاں
گھنٹہ گھر کے سامنے سڑک کے دونوں جانب واقع برجیاں تاریخی حسینیہ محمد علی شاہ کا ہی حصہ ہیں۔ آرکیا لوجیکل سروے آف انڈیا کے افسر ایم اے خا ن نے بتایا کہ نوابی دور میں ان برجیوں سے امامبارگاہ کا کیمپس شروع ہوتا تھا۔ قدیم ہونے کی وجہ سے یہ انتہائی اہم ہیں۔ تزئین کاری کیلئے سڑک چوڑی کی جا رہی ہے ۔ گھنٹہ گھر پارک کے کافی اندر سے سڑک تعمیر ہوگی جس سے سڑک کے دونوں حصوں پر تعمیر برجیوں کے محفوظ رہنے پر اندیشہ برقرارہے۔