سڈنی۔آسٹریلیا کے باصلاحیت بلے باز فلپ ہیوز نے گھریلو میچ کے دوران سر میں لگی چوٹ کی وجہ سے آج دم توڑ دیا جس سے پوری کرکٹ کی دنیا سکتے میں آ گئی ہے۔ ٹسٹ کرکٹ میں واپسی کی ڈیوڑھی پر کھڑے 25 سالہ ہیوز کو سین ایبٹ کا بائونسر لگا تھا جس کے بعد ان کی ہنگامی سرجری کرائی گئی تھی۔ آسٹریلوی ٹیم ڈاکٹر پیٹر نے ایک بیان میں کہامجھے یہ مطلع کرتے ہوئے کافی دکھ ہو رہا ہے کہ کچھ دیر پہلے فلپ ہیوز نے دم توڑ دیا۔ انہوں نے کہااسے منگل کو چوٹ لگنے کے بعد سے کبھی ہوش آیا نہیں نہیں۔ دم توڑنے سے پہلے اسے کوئی درد نہیں تھا۔ اس کے لواحقین اور قریبی
اس کے پاس تھے۔ ہیوز نے اپنے چھوٹے سے کیریئر میں 26 ٹسٹ کھیل کر تین سنچری اور سات نصف سنچری سمیت 1535 رن بنائے تھے۔ انہوں نے آخری ٹسٹ جولائی 2013 میں لارڈس پر کھیلا تھا۔انہوں نے 25 ون ڈے بھی کھیلا اور ون ڈے میں سنچری بنانے والے اکیلے آسٹریلوی بلے باز تھے۔ انہوں نے آخری ون ڈے پاکستان کے خلاف گزشتہ ماہ ابوظہبی میں کھیلا تھا۔ اس سے ٹھیک پہلے دبئی میں پاکستان کے خلاف ہی انہوں نے واحد ٹی 20 میچ کھیلا تھا۔ انہوں نے کہاکرکٹ برادری اس کی موت سے غمی میں ڈوبی ہوئی ہے اور ہم اس کے خاندان اور دوستوں کو دکھ کی اس گھڑی میں تسلی دیتے ہیں۔کرکٹ آسٹریلیا اس کے خاندان، کھلاڑیوں اور عملے کی رازداری کا احترام کرنے کی درخواست کرتا ہے۔ ہیوز کو شیفیلڈ شیلڈ میچ کے دوران سر میں بائونسر لگنے کے بعد سینٹ ونسنٹ استپال میں داخل کیا گیا تھا۔ وہ اس وقت نیو سائوتھویلس کے خلاف ساؤتھ آسٹریلیا کیلئے بلے بازی کر رہے تھے۔ وہ 63 رنز بنا چکے تھے جب ہک شاٹ کھیلنے کی کوشش میں بائونسر ان کے ہیلمیٹ کے نیچے لگا۔ اسپتال میں ان کا ہنگامی آپریشن 90 منٹ تک چلا جس کے بعد انہیں سینٹ ونسنٹ اسپتال کے آئی سی یو میں بے ہوشی میں رکھا گیا لیکن وہ ہوش میں نہیں آ سکے۔ کرکٹ نیو سائوتھویلس کے چیف ایگزیکٹو اینڈریو جونز نے کہافلپ اورجواںدل نوجوان تھا جس کی مسکراہٹ بڑی منمہک تھی۔ وہ 26 فرسٹ کلاس سنچری لگا چکا تھا اور اس کا مستقبل روشن تھا۔ یہ افسوسناک ہے کہ وہ کھیل میں اپنی صلاحیت کے مطابق کامیابیاں حاصل کرنے سے محروم رہ گیا۔ ساؤتھ آسٹریلیا کرکٹ ایسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹو کیتھ براڈشا نے کہامیں تمام دکھی ہے اور تمام کی ہمدردی فلپ کے خاندان کے ساتھ ہے جو اسپتال میں اس کے ساتھ تھا۔انہوں نے کہاوہ ویسٹ اینڈ ریڈبیکس اور ایڈیلیڈا سٹراکرس دونوں کا مقبول رکن تھا اورارکان کے ساتھ ساؤتھ آسٹریلیا اور آسٹریلیا کے کرکٹ کا بھی چہیتا تھا۔براڈشا نے کہاتمام اس سے محبت کرتے تھے۔ گزشتہ کچھ دنوں سے جس طرح لوگوں نے اس پر محبت لٹائی ہے، وہ ثابت کرتا ہے کہ کتنے لوگوں پر اس نے اپنی چھاپ چھوڑی تھی۔ منگل کو ہوئے حادثے کے بعد سے ہیوزکے ساتھی کھلاڑی اور دوست اسپتال میں منجمد ہیں۔ آسٹریلوی کپتان مائیکل کلارک مسلسل اسپتال میں بنے ہوئے ہیں۔ ان کے علاوہ بریڈ ہیڈن،ا سٹیون اسمتھ، شین واٹسن، ڈیوڈ وارنر، ناتھن لیون، موجیس ہینرگیس، مچل اسٹارک، ڈینیل اسمتھ اور کوچ ڈیرین لہمن بھی اسپتال آ چکے ہیں۔ ایبٹ سمیت نیو سائوتھویلس کے کھلاڑیوں کو بھی تسلی دی گئی۔ کرکٹ کے میدان پر کسی کھلاڑی کی موت کی یہ پہلی ایونٹ نہیں ہے۔ ہندوستانی کرکٹر رمن لامبا نے 1998 میں ایک بنگلہ دیشی بولر کی گیند کنپٹی پر لگنے کی وجہ سے دم توڑ دیا تھا۔ وہ 38 برس کے تھے۔پاکستانی وکٹ کیپر عبدالعزیز کو 1958۔ 59 میں قائد اعظم ٹرافی فائنل کے دوران چھاتی پر گیند لگی تھی۔ وہ بیہوش ہو گئے اور کبھی ہوش میں نہیں آ سکے۔ اسپتال لے جاتے وقت 17 سالہ عزیز کی موت ہو گئی تھی۔ہندوستانی سابق کپتان ناری کانٹریٹکر کو 1961۔ 62 سیریز کے دوران ویسٹ انڈیز میں فاسٹ بولر چارلی گرفیتھ کی گیند سر میں لگی تھی۔ ان کے دماغ کی ایک سے زیادہ ہنگامی سرجری ہوئی اور وہ پھر ٹسٹ کرکٹ نہیں کھیل سکے۔اس کے علاوہ سمرسیٹ کے خلاف پریکٹس میچ میں آنکھ میں چوٹ لگنے کی وجہ جنوبی افریقی وکٹ کیپر مارک بوچر کو 2012 میں کرکٹ کو الوداع کہنا پڑا تھا۔ہندوستانی ٹیم نے ہیوز کی موت پرکیاافسوس:۔ہندوستانی کرکٹ ٹیم نے آسٹریلوی کرکٹر فلپ ہیوز کے المناک موت پر غم کااظہارکیا ہے۔ کرکٹ آسٹریلیا کے جاری بیان میں ہندوستانی ٹیم نے کہادنیا بھر کی کرکٹ برادری کے ساتھ ہندوستانی ٹیم بھی فلپ ہیوز کے خاندان کے تئیں ہمدردی کا اظہار کرتی ہے۔ اس میں کہا گیادکھ کی اس گھڑی میں ہم دعا کرتے ہیں کہ خدا انہیں اس افسوسناک سانحہ سے نمٹنے کی طاقت فراہم کرے۔بیان میں مزید کہا گیاساتھی کرکٹر ہونے کے ناطے اس کے ساتھ کھیلنے کی کئی یادیں ہماری یادوں میں ہے۔ ہم کرکٹ کے تئیں اس کے شراکت کا احترام کرتے ہیں۔ ہیوز کی موت پر پاکستان کرکٹ نے کیاغمی کااظہار:۔پاکستان کرکٹ نے آج نوجوان آسٹریلوی بلے باز فلپ ہیوز کی المناک موت پر غم کااظہارکیا ہے۔اسی طرح کے حادثے کا سامنا کر چکے اوپنر احمد شہزاد نے کہا کہ وہ خوش قسمت ہیں جو اس مہینے کی شروعات میں اسی طرح کے حادثے سے بچ گئے۔انہوں نے کہا میں سمجھ سکتا ہوں کہ کیسا محسوس ہوتا ہے۔ وہ لمحے۔ میں ہیوز کی موت کی خبر سن کر سکتے میں رہ گیا۔ اس اسپتال میں داخل ہونے کے بعد سے میں نے اس کے فوری صحیح ہونے کی دعائیں کی تھی۔ شہزاد کو ابوظہبی میں پہلے ٹیسٹ کے دوسرے دن نیوزی لینڈ کے کوری اینڈرسن کی شارٹ پچ گیند سر میں لگی تھی جس کے بعد انہیں علاج کیلئے وطن لوٹنا پڑا۔انہوں نے کہا میں خوش قسمت رہا کہ اس حادثے سے بچ گیا۔ میں سمجھ سکتا ہوں کہ اس کے خاندان پر اس وقت کیا گزر رہی ہوگی۔ میں بھی اس چوٹ سے ہل گیا تھا اور کئی دن تک پتہ ہی نہیں چل پا رہا تھا کہ آگے کیا ہوگا۔پاکستان کے سابق ٹیسٹ کپتان راشید لطیف کو 2003 عالمی کپ میں ہندوستانی فاسٹ بولر ظہیر خان کو بائونسر لگا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی سی کو آج کل کرکٹروں کیلئے بنائے جا رہے سیکورٹی آلات کا جائزہ کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا میں کسی کو الزام نہیں دے رہا ہوں لیکن یہ بڑا حادثہ ہے اور اس کا جدید کرکٹ پر اثر پڑے گا۔ آئی سی سی اور اس کے رکن ممالک کو سلامتی کے الات کا جائزہ کرنا چاہئے۔ہیوز کی موت کرکٹ کیلئے سیاہ دن:یوراج
ہندوستانی کرکٹریوراج سنگھ نے لکھاکرکٹ کیلئے سیاہ دن ہے۔ یقین نہیں آتا کہ فلپ ہیوز نہیں رہا۔ اس کے خاندان کے ساتھ میری غمی کاحصہ برابرہے۔ سریش رینانے ٹویٹ کیادکھی اور مایوس ہوں۔ فلپ ہیوز تم ہمارے دلوں میں رہو گے۔ عالمی کرکٹ کیلئے بدترین دن۔آسٹریلوی کوچ ڈیرین لہمن نے لکھا ہم تمہیں بھلا نہیں سکیں گے۔ہیوزکے خاندان کیلئے محبت اور دعائیں۔ سابق کپتان اور وکٹ کیپر ایڈم گلکرسٹ نے اس خبر پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہانہیں، نہیں، نہیں، نہیںہیوز ۔ آسٹریلیا کے عظیم فاسٹ بولر گلین میگرا اور سابق سلامی بلے باز میتھیو ہیڈن نے بھی ان کے خاندان کے تئیں ہمدردی ظاہر کی۔ میکگرا نے لکھافلپ ہیوز کی موت کی المناک خبر ملی۔ ہماری غمی اس کے خاندان کے ساتھ ہے۔ میتھیو ہیڈننے ٹوئٹر پر لکھاچھوٹے بھائی خدا تمہاری روح کو امن دے۔ خدا تمہیں ہمیشہ اپنی ہتھیلی پر بٹھائے۔ ہیوز کے خاندان کے تئیں ہمدردی۔ جنوبی افریقہ کے جے پی ڈومنی نے ٹوئٹر پر لکھا ہیوز خدا تمہاری روح کو امن دے۔ اس وقت الفاظ سے کسی کے جذبات کو اظہار نہیں کیا جا سکتا۔ اس کے خاندان، دوستوں اور ٹیم کیلئے دعائیں۔ جنوبی افریقہ کے سابق کپتان گریم اسمتھ اور موجودہ کپتان اے بی ڈولئیرس بھی اس خبر سے کافی دکھی ہیں۔ اسمتھ نے لکھااندر سے کافی ٹوٹا ہوا محسوس کر رہا ہوں۔ میرے پاس الفاظ نہیں ہے۔ ان کے خاندان اور دوستوں کے بارے میں سوچ رہا ہوں۔
٭٭٭٭٭٭