لکھنئو،28نومبر(یو این ا ئی)وزیرا عظم نریندر مودی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اتر پردیش کے وزیر اعلی اکھیلیش یادو نے بھی نئی پہل کی ہے۔ مسٹر یادو ا ئندہ بجٹ اور ترقیاتی کاموں کے لئے ریاست کے لوگوں کو نئی ا را اورتجویز پیش کرنے کی اپیل کی ہے۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بھی حکومت کے ساتھ ترقیاتی کاموں میں جڑیں۔وزیر اعلی کے دفتر سے ان کے ٹیوئٹر پر بھیجے گئے پیغام میں وزیر اعلی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وزیر اعلی کی خواہش ہے کہ عوام بھی ریاست کی ترقی میں شامل ہوں اور ا ئندہ بجٹ کے لئے اپنے تجاویز پیش کریں۔انہوں نے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اس میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے۔پیغام میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعلی چاہتے ہیں کہ عوام 162015کے بجٹ میں بڑھ چڑھ کر اپنے رائے دیں اور ترقی کے سفر میں شامل ہوں۔عوام ا گے بڑھیں اور اپنی تجاویز پیش کریں حکومت ان تجاویز کا استقبال کر ے گی۔حکومت کے ترجمان نے ا ج یہاں کہا ہے کہ وزیر اعلی کی خواہش ہے کہ عوام ترقیاتی کاموں کے لئے اپنی تجاویز پیش کریں اور اپنے مسائل کو بھی حکومت کے ساتھ مشترک کریں تاکہ ان کا حل نکالا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ عوامی تجاویز کی روشنی میں ہی اگلے برس کا بجٹ تیار کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی کے دفتر کا
ویب سائٹ ان کا منتظر ہے وہ اپنے تجاویز اپ لوڈ کرنا شروع کر دیں۔
واضح رہے کہ وزیرا عظم نریندر مودی نے 19اگست کو مختلف سرکاری اداروں اور پلاننگ کمیشن کے لئے لوگوں کی تجاویز مانگی تھی اور کہا تھا کہ عوام اپنی رائے حکومت کو دیں تاکہ اس کی روشنی میں کام کیا جا سکے۔گووند ولبھ پنت انسٹی ٹیوٹ ا ف اسٹڈیز کے صدر ڈاکٹر ایس پی پانڈے نے اس بابت ا ج بتایا کہ یہ منصوبہ بہت شاندار ہے اور یہ بہت کارگر ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیرا علی ترقیاتی کاموں میں عام لوگوں کا نظریہ جاننا چاہتے ہیں اور اس سے وہ عوام کو قریب سے سمجھ سکتے ہیں اور ان سے جڑ سکتے ہیں۔ اس سے انہیں بہت سی باتیں جاننے کو ملیں گی ۔ وہ یہ سمجھ لیں گے عوام چاہتے کیا ہیں اور کن کن سیکٹروں میں مزی کتنا اور کیسا کام کیا جا نا چاہئے۔ اس کے اچھے نتائج برامد ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ریاست کی مختلف این جی او بھی مختلف میدانوں میں کام کر رہی ہیں اور وہ بھی ترقیاتی کاموں کے لئے اپنے تجاویز بھیجیں گی اور حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے میں انہیں مزہ ا ئے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ہر میدان کی واقفیت بھی حاصل ہوجائے گی اور کاموں کا جائزہ لینے کے دوران کمی و خامی کا بھی پتہ چل جائے گا۔