لکھنؤ(بیورو)اترپر دیش کے وزیراعلیٰ اکھلیش یادو نے کہا کہ نئے شہری ابتدائی شہری مراکز کے قیام سے شہری غربیوں کوفائدہ ملے گا۔ سر کا ری اسپتالوں میں دواؤں کی فراہمی کی تفصیل رکھنے والا ویب پر مبنی نظام عوام کے لیے مدد گار ثابت ہو گا۔ انہوں نے اعتما د ظاہر کیا کہ ’’ پیا ری بٹیا‘‘ ویب سائٹ سے رحم ما در میںمادہ جنین کے قتل پر مو ثر بند ش لگا نے میں مدد ملے گی۔
وزیر اعلیٰ آج یہاں اندرا گاندھی پر تشٹھان میں
۱۰۰ نئے شہری ابتدائی صحت مراکز، ویب پر مبنی ادویات استعمال اور انونٹری کنٹرول نظام، www.pyaribitiya.in ویب سائٹ لا نچ کر نے کے بعد اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ ریا ستی حکومت کی کو ششوں کے نتیجے میں صحت خدمات بہتر ہو ئیں ہیں اس کیلئے انہوں نے وزیر صحت احمد حسن کو مبا رکباد پیش کر تے ہوئے کہاکہ عوام بھی اس تبدیلی کو محسوس کر رہے ہیں ۔ ۱۰۸ سماج وادی صحت خدمات اور ۱۰۲ نیشنل ایمبو لنس سر وس جہاں ضرورت مندوں کیلئے عطیہ ثابت ہوئی ہے وہیں دوسری جانب اس سے تقریباً ۱۵ ہزار نو جوانوں کو روزگار حا صل ہو ا ہے ۔
وزیر صحت احمد حسن نے کہاکہ نئے شہری ابتدائی صحت مر اکز کے ذریعہ غریب لو گوں کو گھر کے نزدیک علا ج کی سہو لت دستیا ب ہو گی ۔ انہوں نے ان مر اکز پر تعینا ت ڈاکٹروں سے اپیل کی کہ وہ مریضوں کاعلا ج خدمت کے جذبہ سے کریں اور صحت مر اکز کو ما ڈل ہا سپیٹل کے طور پر فروغ دینے کا عہد کریں ۔ گندی بستیوں میں زیا دہ تر مزدور طبقے کے افراد رہتے ہیں لہٰذا ان کی سہولت کے پیش نظر شہری صحت مر اکز صبح ۸ بجے سے دوپہر ۱۲ بجے تک اور شام ۴ بجے سے رات ۸ بجے تک کھلے رہیں گے۔
وزرائے مملکت برائے صحت شنکھ لال ما نجھی اور نتن اگر وال نے شہری ابتدائی صحت مراکز سے گندی بستیوں میں بہترطبی سہولیات اور صحت خدمات حا صل ہو نے کی بات کہی اور کہا کہ حکومت کے ذریعہ چلائی جا رہی صحت اسکیموںسے عوام کو بھر پور فائدہ ہو رہا ہے ۔ چیف سکریٹری آلو ک رنجن نے کہا کہ ۱۰۸ سماج وادی صحت خدمت بیحد کا میاب ثابت ہوئی ہے ۔ اس کے تو سط سے اب تک ۳۰ لا کھ سے زیا دہ افراد مستفید ہوئے ہیں ۔ اسی طرح ۱۰۲ نیشنل ایمبو لنس سروس سے ۹ لا کھ سے زیا دہ ما ؤں اور بچوں کو طبی فائدہ مہیا کر ایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ صحت کے شعبے میں ریاستی حکومت کی کوششوں کے نتیجے میں ماؤں اور بچوں کی شرح اموات میں قابل ذکر کمی واقع ہوئی ہے ۔ ویب سائٹ پیاری بٹیا رحم ما در میں لڑکیوں کے قتل پر مو ثر بندش لگا نے کے لیے ریاستی حکومت کے عزم کو ظاہر کر تی ہے ۔ ویب پر مبنی ادویا ت استعمال اور انونٹری کنٹرول سسٹم سے سر کا ری اسپتالوں میں دواؤں کی فراہم کی نگرانی بہتر طریقے سے کی جا سکے گی۔پر نسپل سکریٹری صحت اروند کمار نے کہا کہ موجودہ ما لیا تی سال کے دوران ۸۰ نئے شہری ابتدائی صحت مر اکز مزید شروع کیے جائیں گے ۔
یو نیسف کی ریاستی نما ئندہ نیلو فر پارزینڈ نے کہا کہ اتر پر دیش کی ۲۲ فیصد آبادی شہروں میں رہتی اور اس فیصد میں مزید اضا فہ ہو رہا ہے ۔ انہوں نے صحت کے شعبے میں ریا ستی حکومت کی کوششوں کی ستائش کر تے ہوئے کہا کہ یو نیسف کے ذریعہ اس سلسلے میں بھر پور تعاون دیا جائے گا۔ عالمی بینک کے ٹیم ٹاسک لیڈر وکرم راجن نے کہاکہ ہندوستان کے صحت سے متعلق نشانوں کو حا صل کر نے میں ریا ست کا اہم کردارہے ۔ علا ج و صحت خدمات کو بہتر بنا نے کیلئے ریا ستی حکومت کے کاموں کی تعریف کر تے ہوئے انہوں نے کہاکہ ان کی تنظیم اس کیلئے پو را تعاون کرے گی ۔ اس مو قع پر ریا ستی حکومت کے وزرا ء امبیکا چو دھری، راجنیدر چودھری ، بلرام یادو کے علاوہ قومی صحت مشن کے ڈائرکٹر امت گھوش بھی موجود تھے ۔