شارجہ۔مارک کرییگ کی تباہ کن گیندبازی سے شارجہ ٹسٹ میں نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹسٹ میچ کے دوسرے دن پاکستان اپنی پہلی اننگز میں 351 رنز بنا کر ڈھیر ہو گئی ہے جبکہ نیوزی لینڈ نے اپنی پہلی اننگز کی بیٹنگ کا آغاز کرتے ہوئے تادم تحریرایک وکٹ کے نقصان پرایک سو بارہ رن بنالئے تھے۔نیوزی لینڈ کے اسپنر مارک کریگ نے تباہ کن گیندبازی کرتے ہوئے 94 رنز دے کر سات وکٹیں حاصل کیں۔ یہ ان کے کریئر کی بہترین بولنگ ہے۔پاکستان اننگز کی خاص بات محمد حفیظ کی شاندار بیٹنگ تھی۔ تاہم وہ صرف تین رنز کی کمی سے اپنی پہلی ڈبل سنچری نہ بنا سکے۔ تاہم وہ اپنا سابقہ بہترین اسکور 197 رنز ضرور بہتر کرنے میں کامیاب رہے۔ انھیں ساؤدی کی گیند پر بولٹ نے کیچ آؤٹ کیا۔دوسرے دن کے کھیل کے آغاز ہی میں مصباح الحق 38 رنز بنا کر ساؤدی کے گیند پر والٹنگ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔ اسد شفیق کو بھی ساؤدی نے کریگ کی گیند پر کیچ کیا۔ وہ 11 رنز بنا سکے۔ اس کے بعد سرفراز احمد کو کریگ نے 15 رنز پر آؤٹ کیا۔ ان کا کیچ وکٹ کیپر والٹنگ نے لیا۔محمد طلحہ کریگ ہی کی گیند پر چھکا لگانے کی کوشش میں آؤٹ فیلڈ میچ کیچ ہو گئے۔ راحت علی کو بھی کریگ ہی نے آؤٹ کیا۔ جب کریگ کی گیند پر راحت علی کا کیچ سلپ میں راس ٹیلر نے پکڑا تو یہ ان کے کریئر کا سوواں کیچ تھا۔کھیل شروع ہونے سے پہلے آسٹریلوی کھلاڑی فلپ ہیوز کی موت کی سوگ میں دو منٹ خاموشی
اختیار کی گئی۔ جمرات کو ٹیسٹ کے دوسرے دن کا کھیل بھی فلپ ہیوز کی موت کے سوگ میں ایک دن کے لیے موخر کر دیا گیا تھا۔پہلے دن کھیل کے اختتام پر پاکستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلی اننگز میں تین وکٹوں کے نقصان پر 281 رنز بنائے تھے۔پہلے دن کے اختتام پر محمد حفیظ اور مصباح الحق نے بالترتیب 178 اور 38 رنز بنائے تھے۔پاکستان کی جانب سے شان مسعود اور محمد حفیظ نے اننگز شروع کی اور 43 رنز کی شراکت قائم کی۔ اس موقع پر مارک کریگ نے شان مسعود کو بولڈ کر کے اپنی ٹیم کو پہلی کامیابی دلوائی۔دوسری وکٹ کے لیے محمد حفیظ اور اظہر علی کے درمیان 87 رنز کی شراکت ہوئی جس کا خاتمہ بھی مارک کریگ نے اظہر علی کو راس ٹیلر کے ہاتھوں کیچ کروا کے کیا جو 39 رنز بنا سکے۔ ان فارم یونس خان اس اننگز میں صرف پانچ رنز ہی بنا سکے اور ڈینیئل ویٹوری کی وکٹ بنے۔یونس نے ایل بی ڈبلیو آؤٹ دیے جانے پر ریویو بھی لیا لیکن گیند بالکل وکٹ کے سامنے ان کی ٹانگ پر لگی تھی اور اس لیے انھیں پویلین لوٹنا پڑا۔شارجہ میں کھیلنے جانے والے اس میچ میں پاکستانی کپتان مصباح الحق نے ٹاس جیت کر پہلے کھیلنے کا فیصلہ کیا تھا۔اس میچ کیلئے پاکستانی ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی ہیں اور پہلے ٹیسٹ میں ان فٹ ہونے والے آل راؤنڈر محمد حفیظ کی ٹیم میں اوپنر توفیق عمر کی جگہ واپسی ہوئی ہے جبکہ احسان عادل کی جگہ فاسٹ بولر محمد طلحہ کو ملی ہے۔نیوزی لینڈ نے اس ٹیسٹ کے لیے اپنی ٹیم میں تین سپنر کھلائے ہیں اور تجربہ کار آف اسپنر ڈینیئل ویٹوری ڈھائی سال کے وقفے کے بعد ٹیسٹ میچ میں اپنے ملک کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ انھیں نیشم کی جگہ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔پاکستان کو اس ٹیسٹ سیریز میں ایک صفر کی ناقابلِ شکست برتری حاصل ہے۔ابوظہبی میں سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ پاکستان نے 248 رنز سے جیتا تھا جبکہ دبئی میں کھیلا گیا دوسرا میچ دلچسپ اور سنسنی خیز مقابلے کے بعد بے نتیجہ رہا تھا۔