دبئی۔ آسٹریلوی کھلاڑی فلپ ہیوز کے باؤنسر سے زخمی ہونے کے بعد موت واقع ہونے کے باجود آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو نے کہا ہے کہ باؤنسر کو مزید محدود کرنے کے امکانات کم ہیں۔آسٹریلوی بیٹسمین فلپ ہیوز منگل کو سڈنی میں ایک فرسٹ کلاس کرکٹ میچ کے دوران سر پر شدید چوٹ لگنے کے دو روز بعد جمعرات کو چل بسے تھے۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈیوڈ رچرڈسن نے بی بی سی فائیو کے پروگرام اسپورٹ ویک میں بتایا کہ باؤنسر پر پابندی کا امکان کم ہے۔خیال رہے کہ آج کل بولروں کو ون ڈے اور ٹسٹ میچوں میں ایک اوور میں دو باؤنسر اور ٹی ٹوئن
ٹی میں ایک باؤنسر پھینکنے کی اجازت ہے۔جب ڈیوڈ رچرڈسن سے پوچھا گیا کہ باؤنسر پر مزید کسی پابندی لگانے کا امکان ہے تو انھوں نے کہا کہ ’اس پر بات کرنا قبل از وقت ہے لیکن میرا ابتدائی ردِ عمل یہی ہوگا کہ ایسا ہونا مشکل ہے۔‘انھوں نے کہا کہ ’اس سے پہلے دل پر بال لگنے سے بھی لوگ مرے ہیں۔ میرا نہیں خیال کہ اس پر شدید ردِ عمل ظاہر کیا جائے، بلکہ ہمیں وہی کرنا چاہیے جو ہم کر سکتے ہیں۔‘سابق آسٹریلوی وکٹ کیپر گل کرسٹ نے بھی باؤنسر کے استعمال کا دفاع کرتے ہوئے اسے ’بال اور بیٹ کے درمیان چیلنج کا حصہ‘ قرار دیا۔انھوں نے بی بی سی فائیو کے اسپورٹس ویک کو بتایا کہ کہ کرکٹ کے منتظمین کے لیے ہیلمٹ میں تبدیلی لانے کے مشورے پر غور کرنا زیادہ قابل قبول ہوگا۔انھوں نے کہا کہ ’ہم پہلے چہرے، گال اور کھوپڑی کو بچانے کی بات کر رہے تھے جو اب ایک مسئلہ ہے لیکن ہم اس طریقوں کو ڈھونڈ رہے ہیں جس سے گلے پر لگنے والی گیندوں کو بھی روکا جا سکے۔