لکھنؤ: ملیح آباد علاقہ میں ٹیوب ویل پر سو رہے ایک کسان کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا حالانکہ زخمی حالت میں کسان کو ٹراما سینٹر میں داخل کرایا گیا تھا جہاں اس کی موت ہو گئی ۔ گولی مار کر بدمعاش جائے واردات سے فرار ہو گئے۔ ملیح آباد کے مزرعہ رمگڑھا کا کسان شیام نرائن پانڈے (۴۷) جمعرات کو گھر سے نکل کر بازار گیا تھا جہاں سے وہ ٹیوب ویل پر چلا گیا۔ وہاں پہنچتے ہی ٹیوب ویل کی دیکھ بھال کرنے والے رام شنکر کو کھانا لینے کیلئے گھر بھیج دیا۔ جس کے بعد وہ وہیں لیٹ گیا۔ اسی درمیان وہاں کچھ بدمعاش پہنچ گئے اور انہوں نے شیام پر فائرنگ شروع کر دی۔ ایک گولی شیام کے سر میں لگی جس سے وہ زمین پر گر گیا اور بدمعاش موقع سے فرار ہو گئے۔ کچھ دوری پر بکری چرا رہا اسی گاؤں کا رام ملن جب ٹیوب ویل پر پانی لینے گیا تو شیام کو خون تربتر پایا ۔یہ دیکھ کر اس کے ہوش اڑ گئے اور وہ چینختا چلاتا بھاگا۔ گاؤں پہنچ کر شیام کے گھر والوں کو واردات کے بارے میں بتایا۔ موقع پر پہنچ کر اہل خانہ نے نازک حالت میںشیام کو ٹراما سینٹر پہنچایا جہاں تھوڑی دیر کے بعد ڈاکٹروںنے اس کو مردہ قرار دے دیا۔ اطلاع پر پہنچی ملیح آباد پولیس نے آس پاس کے لوگوں سے معلومات بھی حاصل کی لیکن قاتلوں کاکوئی سراغ نہیں لگ سکا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول کے اہل خانہ نے ابھی کسی پر الزام نہیں عائد کیاہے۔ بتایا جاتاہے کہ شیام گرام پنچایت کا رکن بھی تھا۔ پسماندگان میں بیوی، بیٹا سندیپ پانڈے ، شوبھت اور شیوا ہیں ۔اس کے علاوہ اس کی دو بیٹیاں بھی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ تقریباً تین برس قبل شیام کے بڑے بھائی راج نرائن کا قتل آشنائی کی وجہ سے کر دیا گیا تھا۔اس کو بھی گولی ماری گئی تھی اور بدمعاش فرار ہو گئے تھے۔
یہ حملہ اس کے باغ میں ہوا تھا جس میں گاؤں کے ہی ایک شخص کو نامزد کیا گیا تھا اور پولیس نے اس کو نامزد بھی کیا تھا لیکن پولیس ملزم کے خلاف ٹھوس ثبوت حاصل نہ کر سکی تو اس کو بری کر دیا گیا تھا۔ شیام کے قتل کے بارے میں پولیس کو شبہ ہے کہ یہ حملہ ۳۱۵ بور کے طمنچہ سے کیا گیا ہے حالانکہ اصل معلومات پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد ہی ہو سکے گی۔