لکھنؤ: برسر اقتدار پارٹی کے رکن اسمبلی پر عائد اجتماعی آبروریزی کے الزام معاملہ کی جانچ ایس پی سلطانپور کو سونپی گئی ہے۔معاملہ کو دبانے میںتھانہ انچارج کے کردار سمیت سبھی پہلوؤں کی جانچ کر کے ایس پی اپنی رپورٹ ڈی جی پی دفتر کے سپرد کریںگے۔واضح رہے کہ ایک خاتون کے والد نے شہر کوتوالی میں شکایت کی تھی کہ سماجوادی پارٹی کے ایک رکن اسمبلی سمیت آٹھ افراد نے اس کی بیٹی کا اغوا کر کے آبروریزی کی ہے۔ لیکن پولیس معاملہ کو رفع دفع کرنے میں لگ گئی۔ اس کے بعد انہوں نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ ۱۸نومبر کو رکن اسمبلی نے ایک خاتون پولیس اہلکار کی مددسے اپنے حامیوں کے ساتھ ان کی بیٹی کی اجتماعی آبروریزی کی تھی۔
اس الزام پر عدالت نے مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا لیکن پولیس اسے دھوکہ دہی مانتی رہی۔ اس معاملہ میں ۲۵نومبر کو عدالت نے کیس ڈائری کے ساتھ تفتیش کار کو طلب کیا ہے۔ آئی جی نظم ونسق راج کمار وشوکرما نے بتایا کہ اس پورے معاملہ کی جانچ ایس پی سلطانپور کو سونپی گئی ہے۔ اگر تھانہ کی سطح پر پولیس کی لاپروائی پائی گئی تو متعلقہ پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔