اپنے کو خوبصورت اور حسین کو دکھانے کے لئے صرف میک اپ ہی کافی نہیں بلکہ اس کے لئے جسمانی طور پر فٹ رہنا بھی ضروری ہے۔ جسمانی طور پر فٹ رہنے کے لئے سب سے آسان طریقہ جو اپنایا جاتا ہے وہ ہے ورزش۔ ایسا کرکے ہی آپ کو ڈائٹنگ کے بھی فائدے مل پائیں گے۔ وزن کم کرنے کے لئے ورزش کا جو طریقہ آپ اپنا رہی ہیں ہو سکتا ہے اس میں آپ کی دلچسپی نہ ہو اگر ایسا ہے تو سوئمنگ یا ڈانسنگ جیسے من پسند طریقے کو اپنا سکتی ہیں۔ جم جا کر ورزش کرنے والی عورتوں کو اکثر کھان پان سے جڑی ڈائری بنانے کی صلاح دی جاتی ہے جس میں وہ صبح سے لے کر رات تک کے کھان پان کی بیورا درج ہوتا ہے۔ ایسی ہی ایک ڈائری آپ بھی بنا سکتی ہیں۔ اس ڈائری میں دن بھر کی سرگرمیوں کو درج کریں۔ اس طرح آپ اپنے دن بھر کی روٹین پر توجہ دے پائیں گی۔ ساتھ ہی ایسی چیزوں سے دور رہ پائیں گی جو آپ کی صحت اور خوبصورتی کے لئے نقصان دہ ہیں۔ اگر آپ بالکل کھانا پینا چھوڑ کر سمجھت
ی ہیں کہ وزن کم کر لیں گی تو یہ غلط ہے۔ ہو سکتا ہے اس کی وجہ سے آپ کے جسم میں کچھ منرلس کی کمی ہو جائے۔ اس کا اثر یہ بھی ہو سکتا ہے کہ آپ کا وزن جسم کی مناسبت سے بہت ہی کم ہو جائے جو صحت کے لئے بالکل ٹھیک نہیں۔ اس لئے ایسا ڈائٹ پلان تیار کریں جو آپ کوہیلدی بنانے میں مددگار ثابت ہو۔ ضرورت سے زیادہ کھانا کھانے سے بچنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ آپ کبھی بھوکی نہ رہیں۔ دن کا آغاز ہیلدی بریک فاسٹ سے کریں۔ اوٹس، پوہا، ہولویر بریڈ وغیرہ کو صبح کے ناشتے میں شامل کریں۔ اسی طرح ہر دو گھنٹے پر کچھ نہ کچھ کھاتی رہیں۔ اس سے آپ کامیٹابالزم بھی درست رہے گا اور آپ کو تھکاوٹ بھی محسوس نہیں ہوگی۔ذہنی اور جسمانی طور پر فٹ رہنے کے لئے آپ ہمیشہ ٹینشن فری رہیں۔ اگر آپ ہمیشہ کچھ نہ کچھ کھانے کی عادت کی شکار ہیں تو گھر پر چپس، کوکیز اور چاکلیٹ وغیرہ بالکل نہ رکھیں۔ کیونکہ بہت سے لوگوں کو یہ عادت ستاتی ہے کہ وہ کسی بھی طرح کے ٹینشن اور تنائو کو دور یا کم کرنے کے لئے کچھ نہ کچھ برابر کھاتے رہتے ہیں۔ نتیجہ میں جسم میں ضرورت سے زیادہ کیلوری پہنچتی ہے۔ کھانے پینے کی چیزوں میں نمک اور چینی کی مقدار کو کم کریں۔ اس سے وزن بڑھنے پر اثر تو پڑے گا ہی ساتھ ہی جسم میں پانی بھی جمع نہیں ہو گا۔ ورزش کے دوران اپنی ڈائٹ پر مکمل توجہ دیں اور بھرپور نیند لیں۔ پانی زیادہ سے زیادہ پئیں۔ اس سے جلد کی رنگت میں نکھار آتا ہے۔ دراصل پانی سے جلد اندر سے صاف ہوتی ہے اور وہ نکھر جاتی ہے۔ اس کے علاوہ کھانے میں پچاس فیصد حصہ ہمیشہ سبزی اور سلاد کا ہی رکھیں۔ باقی کے آدھے کو بھی دو حصوں میں تقسیم کریں جس میں آدھا پروٹین اور آدھا کاربوہائیڈریٹ ہو۔ پروٹین دال، چنے وغیرہ سے ملے گا تو کاربوہائیڈیٹ چاول، روٹی وغیرہ سے۔ ہری سبزیاں اور خشک میوے بھی اپنی ڈائٹ کا حصہ بنا سکتی ہیں۔