لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ اس برس کے جشن لکھنؤ کے سب سے مہنگے فنکار ارجیت سنگھ کے پروگرام میں جم کر لاٹھیاں چلیں اور پتھراؤہوا۔ ارجیت سنگھ کے پروگرام میں بھاری بھیڑ پہنچنے سے پروگرام میں بدنظمی پھیل گئی۔ منگل کو جشن میں تقریباً ایک سے ڈیڑھ لاکھ
لوگ پہنچے۔ گلوکار ارجیت سنگھ کا پروگرام منگل کو ہونا تھا۔ ارجیت کے آنے سے قبل ہی پنڈال میں لوگ جمع ہونے لگے۔ ارجیت کا پروگرام شروع ہونے سے قبل ہی نوجوان مشتعل ہو گئے۔ دیکھتے ہی دیکھتے پنڈال میں موجود ہزاروں نوجوان بے قابو ہوکر کرسیاں توڑنے کے ساتھ پتھراؤ بھی کرنے لگے۔ در اصل پولیس اہلکار بے قابو بھیڑ کو آرام سے بیٹھنے کیلئے کہہ رہے تھے اور انہیں سنبھالنے کی کوشش کر رہے تھے۔ لیکن بے قابو لوگ کچھ بھی سننے کو تیار نہیں تھے۔
بے قابو بھیڑ نے پنڈال میں رکھی کرسیاں توڑنا شروع کردیں اور پنڈال کے پردے پھاڑ دیئے۔ جب تک انتظامیہ اور پولیس کے جوان بے قابو بھیڑ کو سنبھالتے تب تک بھیڑ نے پتھراؤ شروع کر دیا۔ ان کو قابو میں رکھنے کیلئے پولیس نے بھی لاٹھیاں چلا دیں۔ لاٹھی چارج ہونے کے کچھ دیر بعد ارجیت منچ پر آئے اور اپنے پروگرام کا آغاز کیا۔ پروگرام شروع ہونے کے بعد بھیڑ ذر ا خاموش ہوئی لیکن تھوڑی ہی دیر بعد بھیڑ پھر سے بے قابو ہوگئی اور دوبارہ ہنگامہ شروع ہوگیا۔ بے قابو بھیڑنے پولیس پر کرسیاں پھینکنا شروع کر دیں اور تھوڑی دیر میں ایک بار پھر سے پتھراؤ کرنے لگے۔ اس پتھراؤ میں اناؤ میں تعینات اور جشن میں ڈیوٹی پر لگائے گئے انسپکٹر پی کے مشرا کے سرپر شدید چوٹ لگ گئی۔ گہری چوٹ آنے پر ان کو ڈاکٹر نے ٹانکے لگانے کوکہا مگر جشن میں ٹانکوں کا انتظام نہ ہونے پر باہر کے اسپتال لے جایا گیا ، اس کے بعد پولیس کی سختی ہونے پر بھیڑ خاموش ہوئی اور جلدی جلدی ارجیت کے پروگرام کو ختم کرایا گیا۔ وہیں جشن میںلاٹھی چارج اور پتھراؤ میں بی بی ڈی کے بی ٹیک کے طالب علم منیش نگم کے بھی سرمیں چو ٹ آئی جسے میڈکل کیمپ میں ابتدائی علاج کے بعد واپس بھیج دیا گیا۔