لکھنؤ(نامہ نگار)ریاستی حکومت تاجروں کی ہر پریشانی کو حل کرانے کیلئے پُر عزم ہے۔ جب بھی ریاست میں سماجوادی پارٹی کی حکومت اقتدار میں آئی تاجروں کے تمام مسائل کو حل کیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار منگل کو اترپردیش ادیوگ ویاپارمنڈل پرتیندھی منڈل کے زیر اہتمام منعقد تاجروں کے اجلاس اورتقریب حلف برداری کے دوران ریاستی وزیر ابھیشیک مشر نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی سربراہ نے اپنے دور اقتدار میں چنگی، تہہ بازاری اورضروری اشیاء ایکٹ کی دفعہ ۷/۳کو ختم کر دیا تھا۔ اس کے علاوہ ۲۰ہزار تاجروں پر چل رہے مقدموں کو و
اپس لیا تھا ان ہی کے دور اقتدار میں تاجروں کو ترجیحی بنیاد پر اسلحہ کے لائسنس دیئے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ تاجروں کے زیادہ تر مسائل سے واقف ہیں اور میں بھی پورا یقین دلاتا ہوں کہ تاجروں کے سبھی مسائل کو حل کیا جائے گا۔تنظیم کے صدر بنواری لال کنچھل نے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے مجوزہ جی ایس ٹی کاخاکہ تاجروں کے مفاد میں نہیں ہے۔ اس کی مخالفت کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے تاجروں پر تین قسم کی جی ایس ٹی عائد کرنے کی تجویز جاری کی ہے، سینٹرل جی ایس ٹی، صوبائی جی ایس ٹی اور مرکزی-صوبائی جی ایس ٹی ۔تجویز میں کہا گیا ہے کہ جس مال کی بین ریاستی فروخت ہو گی اس پر مرکزی -صوبائی جی ایس ٹی نافذ ہوگی۔ اس طرح تاجروں کا استحصال بڑھے گا۔ ساتھ ہی پیچیدگی اور بدعنوانی میں بھی اضافہ ہوگا۔ مسٹر کنچھل نے کہا کہ جی ایس ٹی کے موجودہ مجوزہ خاکہ کی مخالفت میں ۱۹دسمبر کو ریاست کے سبھی ضلع صدر دفاتر پر دھرنا و مظاہرہ کرتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ کے توسط سے وزیر اعظم اور وزیر مالیات کو عرضداشت روانہ کی جائے گی۔ اجلاس کے دوران تنظیم کی جانب سے ۱۲نکاتی عرضداشت بھی ریاستی وزیر ابھیشیک مشر کو سونپی گئی۔