میک سولے۔ ہزاروں کی تعداد میں کرکٹ نے آج فلپ ہیوز کو نم آنکھوں سے آخری الوداعی دی گئی تو وہاں موجود آسٹریلوی کپتان مائیکل کلارک سمیت تمام لوگ اپنے آنسوئوں پر قابو نہیں رکھ پائے۔ہیوز کے جنازہ کا ٹی وی پر براہ راست نشر کیا گیا جبکہ ان کے خاندان، دوستوں اور ساتھی کھلاڑیوں سمیت ہزاروں لوگوں نے اس میں شرکت کی۔ گزشتہ ہفتے ایک گھریلو میچ کے دوران بائونسر لگنے سے ہیوز کی موت ہو گئی تھی۔یہاں ٹسٹ اور ون ڈے سیریز کھیلنے آئی ہندوستانی ٹیم کی جانب سے کپتان وراٹ کوہلی، بلے باز روہت شرما اور ٹیم ڈائریکٹر روی ش
استری اس موقع پر موجود تھے۔ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی ہیوز کو ٹوئٹر پر خراج عقیدت دی۔ انہوں نے کہاآسٹریلیا میں آخری الوداعی۔ ہیوز ، ہم تمہیں بھول نہیں سکیں گے۔ آپ نے اپنے کھیل اور جوش سے دنیا بھر میں پرستار بنائے۔وداعی دینے کے بعد ہیوز کا جنازہ جب نکلا تو ایلٹن جان کا ’ڈونٹ لیٹ دی سن گو ڈاؤن آن می‘ بج رہا تھا۔ ہیوز کے شہر میکسولے کی سڑکوں پر لوگوں نے اسے آخری الوداعی دی۔ جان نے گزشتہ جمعرات کو اپنی ایک کنسرٹ میں ہیوز کو خراج عقیدت دی تھی۔ جنازے کے پیچھے کھلاڑی اور دیگر غمغین لوگ چل رہے تھے۔ آسٹریلوی کھلاڑیوں کے پاس سے جب جنازہ نکلا تو انہوں نے اسے گارڈ آف آنر دیا۔جنازے کو میکسولے ہائی اسکول کے کمرہ سے لے جایا گیا۔ اسے فلپ کے والد گریگ، بھائی جاسن، مائیکل کلارک، مائیکل لونیرگن، میتھیو ڈے، آرون فنچ اور ٹام کوپر نے کندھا دیا۔ کوپر اس وقت ہیوز کے ساتھ بلے بازی کر رہے تھے جب انہیں چوٹ لگی تھی۔ فادر مائیکل نے اسکول میں دعا کی۔ ہیوز کے خاندان، دوستوں اور کلارک نے جب خراج عقیدت دی تو وہاں موجود لوگوں کی آنکھیں بھر آئیں۔ کلارک نے کہامجھے آپ کے بارے میں نہیں پتہ لیکن میں اسے ڈھونڈتا رہتا ہوں۔ مجھے پتہ ہے کہ آپ کو یہ عجیب لگے گا لیکن مجھے لگتا ہے کہ ابھی اس کا فون آئے گا یا کسی کونے سے اس کا چہرہ نظر آئے گا۔ کیا اسی کو ہم روح کہتے ہیں۔ اگر ایسا ہے تو اس کی روح اب بھی میرے ساتھ ہے اور میں امید کرتا ہوں کہ ہمیشہ رہے۔ انہوں نے کہامیں جمعرات کی رات ایس سی جی گیا۔ گھاس کی دوب میرے پیروں کے نیچے تھی جس پر میں نے اور اس نے اور اس کے بہت سے ساتھیوں نے شراکت داری بنائی، خطرے اٹھائے اور اپنے خوابوں کو سجایا ۔ کلارک نے کہاوہ ہمیشہ لوگوں کو جوڑنا چاہتا تھا اور کھیل کیلئے ان کی محبت کا جشن منانا چاہتا تھا۔ اسی تعلق کی وجہ دنیا بھر کے کھلاڑیوں نے اپنے بلے رکھ کر اسے وداعی دی۔ جو لوگ اسے جانتے بھی نہیں تھے، انہوں نے بھی پھول چڑھائے اور دنیا میں کرکٹ کھیلنے والے ہر ملک نے خراج عقیدت دی۔ کلارک نے کہا کہ ہیوز کے کھیل جذبات ہمیشہ رہے گا اور کھیل کو بہتر بنائے گا۔ انہوں نے کہا فلپ کاکھیل جذبات ہمیشہ کھیل کا حصہ رہے گا اور اس کھیل کے محافظ کا کردار نبھائے گی جسے ہم سب محبت کرتے ہیں۔ ہمیں اس سے سیکھنا ہوگا۔ انہوں نے آنسو پوچھتے ہوئے کہاخدا تمہاری روح کو امن دے میرے بھائی۔ کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو جیمز سدرلینڈ نے کہاآسٹریلیا کیلئے ٹسٹ کھیلنے والے 408 ویں کرکٹر بننے تک کا کا اس سفر قائل رہا۔ کرکٹ کا دل درد میں ڈوبا ہے لیکن دھڑکنا بند نہیں ہوگا۔ اگلے ہفتے ایڈیلیڈ میں پھر کھیل ہو گا اور اس کے علاوہ فلپ ہیوز ہمیشہ 63 رن پر ناٹ آؤٹ رہے گا۔فلپ کے بھائی بہن نے بھی اسے خراج عقیدت دی۔ اس کی بہن میگان نے کہامجھے فخر ہے کہ تم میرے بھائی، میرے سب سے اچھے دوست اور میرے ہیرو تھے۔ تمہاری موجودگی کا احساس ان لوگوں کو ہمیشہ ہوگا جو تم سے پیار کرتے ہیں۔ میں اس بات کو ہمیشہ یاد رکھوںگی کہ تم اپنے کیریئر اور زندگی میں ترقی کرتے ہوئے بھی کبھی نہیں بدلے۔ اس کے بھائی جاسن نے کہامجھے تم سے بہتر چھوٹا بھائی نہیں مل سکتا تھا۔ چھوٹی عمر سے ہی یہ لگنے لگا تھا کہ تم ہمارے راک ا سٹار بنو گے۔ مجھے ابھی بھی یقین نہیں ہو رہا کہ میں تمہیں آخری الوداعی دے رہا ہوں۔ ہمارے بچپن کی یادوں کو ہمیشہ یادرکھوں گا۔ گھر کے احاطے میں ہمارے کرکٹ میچ جن تم ہمیشہ جیتتے تھے اور کئی دن تک بلے بازی کرتے تھے۔ آسٹریلوی وزیر اعظم ٹونی ایبٹ بھی جنازہ میں موجود تھے۔ ان کے علاوہ سابق کھلاڑیوں گلین میگرا، ایڈم گلکرسٹ، بریٹ لی اور راڈ مارش نے بھی آخری رسوم میں حصہ لیا۔