لکھنؤ(نامہ نگار)راجدھانی کا ۱۰۹۰ چوراہا بدھ کو جنگ کا میدان بن گیا۔ امبیڈکرپارک کے ایک صفائی ملازم کی موت پر ملازمین مشتعل ہو گئے تھے۔ ملازمین کا کہنا تھا کہ بھوک سے تڑپ کرپارک کے ملازم کی موت ہوئی ہے۔ ملازمین نے لوہیا پتھ پر لاش رکھ کر گھنٹوں مظاہرہ کیا۔ اس دوران رشتہ دار اور دیگر افراد اکھلیش حکومت کے خلاف نعرے بازی کرنے لگے۔ انہوں نے حکومت کو ساتھی کی موت کا ذمہ دار ٹھہر
ایا۔
ملازمین کا الزام ہے کہ ایل ڈی اے گذشتہ تین مہینوں سے انہیں تنخواہ نہیں دے ر ہا ہے۔ جس کی وجہ سے ملازمین کو مالی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور وہ بھکمری پر مجبور ہیں۔صبح تقریباً ۱۰بجے مظاہرہ شروع ہوا ۔ صفائی ملازمین نے متوفی چھوٹو کی لاش لوہیا پتھ پر رکھ دی اور سڑک پر دھرنے پر بیٹھ گئے۔ افراتفری کے درمیان پولیس نے انہیں روکنے اور جام ختم کرانے کی کوشش کی۔ انتظامیہ کی جانب سے اے سی ایم اور سی او حضرت گنج اشوک ورما مظاہرین سے دھرنا ختم کرنے کی درخواست کرنے لگے۔ مظاہرین نے تحریری یقین دہانی کے بعد ہی سڑک خالی کرنے کو کہا۔ جس پر اے سی ایم نے تحریری طور پر یقین دلایا ۔ اسی درمیان مظاہرین مشتعل ہو گئے اور ضلع مجسٹریٹ کو موقع پر بلانے کیلئے بضد ہو گئے۔ ایک خاتون ملازم نے اے سی ایم کی تحریری یقین دہانی کو پھاڑ کر پھینک دیا۔ اس کے بعدایس پی مشرق راجیش کمار اور ایس پی ٹریفک گیان پرکاش چترویدی نے محاذ سنبھالتے ہوئے ملازمین پر لاٹھی چارج کر دیا۔پولیس نے مظاہرین کو کھدیڑتے ہوئے سڑک خالی کرائی اور لاٹھی کے زور پر ۱۰۹۰سے متصل گلی میں کھدیڑ دیا۔ جہاںمظاہرین نے پولیس فورس پر پتھراؤ کر دیا۔پتھراؤ کے بعد پولیس نے کئی راؤنڈ ربر کی گولیاں چلائیں اور مظاہر ین کو منتشر کر دیا۔ہنگامہ میں تین لوگ زخمی ہو گئے زخمیوں کو سول اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ مظاہرین کو کھدیڑنے کے بعد پولیس نے لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ لاش لے جانے پر گھروالوں نے کافی مخالفت کی لیکن پولیس لاش لے کر چلی گئی۔
ڈپریشن میں تھا ملازم
متوفی چھوٹی کمار باندہ ضلع کا رہنے والا تھا وہ امبیڈکر پارک میں صفائی ملازم تھا۔ گذشتہ تین مہینے سے اس کو تنخواہ نہیں مل رہی تھی ایسے میں گزر بسر کرنا مشکل ہو گیا تھا ملازمین یونین کے صدر دھننجے کمار نے بتایا کہ تنخواہ نہ ملنے سے متوفی کے کنبہ کے سامنے روزی روٹی کا بحران تھا اس سے وہ ڈپریشن میں مبتلا ہو گیا تھا جس کی وجہ سے اس کو قلبی دورہ پڑگیا۔