کانپور(بھاشا) آئی آئی ٹی کانپور کے چار طلبا نے کیمپس پلیس منٹ کے دوران غیر ملکی کمپنی سے تقریباً ایک ایک کروڑ روپئے سالانہ تنخواہ والی ملازمت کی پیشکش ٹھکرادی ہے۔ ممکن ہے کہ آئی آئی ٹی کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جہاں کروڑوں کی نوکری کی پیشکش ٹھکرائی گئی ہے۔ ایسا کرنے والوں میں تین طلبا اورایک طالبہ ہے۔ ان میں ایک طالب علم اور طالبہ نے تقریباً پچاس لاکھ کی سالانہ تنخواہ والی دوسر
ی کمپنی کی پیشکش یہ کہتے ہوئے قبول کرلی کہ وہ کم تنخواہ میں کام کرنے کو تیار ہیں کیونکہ اس میں ذہنی سکون زیادہ ہے۔ جبکہ کروڑ روپئے والی پیشکش ان کے مزاج سے میل نہیں کھاتی ہے۔ دریں اثناء دو طلبا نے یہ کہتے ہوئے کرو ڑپتی پیشکش ٹھکرا دی کہ وہ ابھی آگے اور پڑھائی اور ریسر چ کرنا چاہتے ہیں۔ آئی آئی ٹی کے پلیس منٹ سیل کے سربراہ پروفیسر دیپو فلک نے آج کہا کہ آئی آئی ٹی نے کل ایک غیر ملکی کمپنی نے بی ٹیک اور بی ٹیک ڈیول کے چار طلبا اور طالبات کو ایک لاکھ پچاس ہزار ڈالر تقریباً ترانوے لاکھ روپئے سالانہ ٹیک ہوم سیلری اور دیگر سہولیات کے ساتھ ایک ایک کروڑ روپئے سالانہ پر ملازمت کی پیشکش کی تھی لیکن ان طلبا وطالبات نے کمپنی کی اس پیشکش کو ٹھکرادیا۔ پروفیسر فلک نے کہا کہ آئی آئی ٹی کے ضابطوں کے سبب وہ ان طلبا وطالبات کا نام نہیں بتا سکتے لیکن آئی آئی ٹی کے ذرائع کے مطابق جس کمپنی کے کروڑ پتی آفر کو ٹھکرایا گیا ہے وہ کوریاکی سیم سنگ کمپنی ہے۔ پروفیسر فلپ کے مطابق طلباوطلبات کے کروڑوں کی پیشکش ٹھکرانے سے ایک بات تو صاف ہوگئی کہ طلبا وطالبات پیسے کے بجائے ذہنی سکون اور آگے کی پڑھائی اور ریسرچ کو ترجیح دے رہے ہیں انہوںنے بتایا کہ آئی آئی ٹی نے گذشتہ یکم دسمبر سے پلیس منٹ مہم کی شروعات ہوئی تھی اور اس میں تیرہ سو طلبا وطالبات نے اپنا رجسٹریشن کرایا تھا اور چار روز میں تقریباً نوے کمپنیاں آچکی ہیں۔ سب سے زیادہ پیشکش اسی کمپنی نے ایک کرو ڑروپئے سالانہ کی انہی چار طلبا وطالبات کو دی تھی۔ ان کمپنیوں نے ادارے کے چار سو نوے طلبا وطالبات کا اب تک انتخاب کرلیا ہے اور بقیہ طلبا وطالبات کا کسی سالانہ تنخواہ چالیس سے ستر لاکھ روپئے سالانہ کے آس پاس ہے۔ انہوںنے بتایا کہ یہ مہم چوبیس دسمبر تک آئی آئی ٹی کیمپس میں جاری رہے گی۔ اور اس میں تقریباً دو سو پچاس کمپنیوں کے آنے کی امید ہے۔ اس میں سبھی معروف غیر ملکی کمپنیوں سے لیکر عوامی زمرے کی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔