بارہ بنکی(نامہ نگار)ریاستی گورنر رام نائک نے بارہ بنکی ضلع کے گائوں دولت پور میں باغات وغذائی محکمہ کی جانب سے باغ بانی ترقیاتی مشن اسکیم کے تحت دوروزہ ریاستی ورکشاپ کوخطاب کرتے ہوئے کہا کہ تجارت کے میدان میںترقی
کی بہت امکانات ہیں۔زراعت کے میدان میں موجود وسائل کا استعمال کرتے ہوئے زراعت کا فروغ دینا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ زراعت کی بہتری کیلئے کی جارہی کوششوں میں مزید تیزی کی ضرورت ہے ریاستی گورنرنے مہاراشٹریہ میں کھیتی کی اہمیت پراستعمال کی جانے والی کہاوت کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ پہلے کھیتی اوردوسری اورتیسری ملازمت ہوتی تھی آج معاملہ اس کے برعکس ہے ملازم کو لوگ سب سے بہتر سمجھ رہے ہیں ۔کیونکہ زراعت میں خرچ زیادہ اور منافع کم ہونے لگا ہے ۔ کاشتکاروںکی محنت کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ ایک وقت تھا جب ملک میں امریکہ سے گیہوں درآمد کیاجاتاتھاملک میں غذائی اشیاء کا بحران رہتاتھا۔جب ملک کی سرحدوں پر جوانوںکو غذائی سان پہونچانے کیلئے کسانوں نے ہفتے میں ایک دن فاقہ رکھ کر جوانوں کو غذائی سامان فراہم کرایا اورلال بہادرشاستری نے جے جوان اورجے کسان کا نعرہ دیا۔انھیں کسانوں کی محنت کا نتیجہ ہے کہ آج ملک غذائی اشیاء میں خودکفیل ہوگیا ہے اورغذائی اجناس برآمدکی جارہی ہے۔انھوں نے کہا کہ دولت پور کے کسان رام سرن ورما نے کھیتی میں جو تنکیک اختیارکی ہے اس کی تشکیل کے ذریعہ زراعت کے میدان میں تکنیک کی شہیرکی جائے ۔ ریاستی گورنر مسٹرنائک نے اس موقع پر کاشتکاررام سرن کے ذریعہ جدید تکنیکی کنسلٹیشن مرکز کا سنگ بنیاد رکھا۔