نئی دہلی، 5 دسمبر (یو این آئی) سعودی عرب نے ہندستانی عازمین حج کیلئے کوٹہ میں اس سال کوئی اضافہ نہیں کیا ہے۔ یہ اطلاع وزیر خارجہ سشما سوراج نے پارلیمنٹ میں ایک سوال کے جواب میں دی۔محترمہ سوراج نے راجیہ سبھا میں کل ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ دس ہزار اضافی سیٹیں الاٹ کرنے کے لئے اس سال جولائی میں سعودی عرب سے درخواست کی گئی تھی لیکن سعودی حکومت نے بتایا کہ غیر ملکی اور مقامی عازمین حج کے کوٹے میں کمی کرنے کی اس کی پالیسی اب بھی برقرار رہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سعودی حکومت سالانہ بنیاد پر عازمین حج کا کوٹہ مقرر کرتی ہے۔محترمہ سوراج نے بتایا کہ ہندستان اور سعودی عرب کے درمیان حج معاہدہ کے تحت حج 2013 اور حج 2014 کے لئے ہندستان کو ایک لاکھ 26 ہزار 20 حاجیوں کا کوٹہ الاٹ کیا گیا تھا۔
وزیر خارجہ نے بتایا کہ مکہ مکرمہ میں حرم شریف کے اطراف میں بڑے پیمانے پر تعمیراتی کاموں کا سلسلہ جاری ہے۔ مطاف کے علاقہ کو بڑھانے اور سیکورٹی کو بہتر بنانے کے مقصد سے 2013 سے ہی نئی تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے۔ جس کی وجہ سے مقامی (سعودی) عازمین حج کے کوٹہ میں 50 فی صد اور غیر ملکی عازمین حج کے کوٹہ میں 20 فی صد کی کمی کردی گئی ہے۔محترمہ سوراج نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ حج 2013 کے دوران ہندستان کے اس وقت کے امور خارجہ کے وزیر مملکت نے ہندستانی حاجیوں کے لئے دس ہزار اضافی سیٹیں لاٹ کرنے کی درخواست کی تھی۔ سعودی حکومت نے 21 جون 2013 کو ایک جواب میں اس درخواست کو قبول کرنے سے معذوری کا اظہار کیا تھا۔محترمہ سوراج نے ایک دیگر سوال کے جواب میں بتایاکہ جنوری 2014 تک عراق سے 7082 ہندستانیوں کو واپس بھیجا گیا جبکہ نومبر 2013 میں نطاقت کی رعائت کا فائدہ اٹھاکر وطن واپس آنے والے ہندستانیوں کی تعداد ایک لاکھ 40 ہزار سے زیادہ ہے۔
مسٹر پی راجیو کے ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے بتایا کہ ہندستانی سفارت خانہ نے قطر میں 8791 ہندستانی شہریوں کو ہندستان واپس بھیجنے میں مدد کی۔ جبکہ یمن سے 791 ہندسانیوں کو وطن واپس بھیجا گیا۔امور خارجہ کے وزیر مملکت وی کے سنگھ نے بتایا کہ 2015 سے ہاتھوں سے تحریر کردہ پاسپورٹ رکھنے والوں کو ویزا جاری نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ انٹرنیشنل سول ایسوسی ایشن آرگنائزیشن (ICAO) نے مشین پر نہ پڑھے جانے والے تمام پاسپورٹوں کو عالمی طورپر ہٹانے کے لئے آخری تاریخ 24 نومبر 2015 طے کردی ہے۔ 25 نومبر 2015 کے بعد سے غیر ملکی حکومتیں مشین سے نہ پڑھے جاسکنے والے پاسپورٹوں پر سفر کرنے والے کسی بھی شخص کو ویزا یا داخلہ دینے سے منع کرسکتی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ حکومت نے 2001 سے ہی مشین سے پڑھے جانے والے پاسپورٹ جاری کرنے شروع کردیئے ہیں۔ تاہم 286 لاکھ ہاتھوں سے لکھے پاسپورٹ اب بھی استعمال میں ہیں۔