لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔اترپر دیش کے وزیراعلیٰ اکھلیش یادو نے ریاست کے کسانوں کو ژالہ باری سے ہوئے نقصان سے راحت دلانے کے لئے مرکزی حکومت سے فی الفور ۲۸ء۳۶۵ کروڑ روپئے کی امداد مہیا کرانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے وزیراعظم نریندر مودی کو تحریر ایک خط میں کہا ہے کہ فروری؍مارچ ۲۰۱۴ کے دوران ریاست کے متعدد اضلاع میں ژالہ باری سے کسانوں کو کافی نقصان ہوا۔ اس سلسلے میں ریاستی حکومت کی جانب سے مرکزی سرکار سے ۵۰۰ کروڑ روپئے کی راحت امداد کے لئے میمورنڈم ۱۷؍اپریل ۲۰۱۴ کو ارسال کیا گیا تھا۔مرکزی ٹیم کی جان
ب سے ژالہ باری سے ہوئے نقصان کے موقع پر معائنے کے بعد میٹنگ میں ان کے ذریعہ دی گئی ہدایتوں کے سلسلے میں ۱۲ مئی ۲۰۱۴ کو ۲۸ء۳۶۵ کروڑ روپئے کا ترمیم شدہ میمورنڈم بھیجا گیا۔ مت ہند کی اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کی جانب سے ۲۵ ستمبر ۲۰۱۴ کو اس سلسلے میں کچھ نکات پر کی گئی تشویش کا جواب بھی ریاستی حکومت نے ۱۰؍اکتوبر ۲۰۱۴ کو بھیج دیا ہے۔ اس کے باوجود ابھی تک حکومت ہند سے کوئی امداد حاصل نہیں ہوئی ہے ۔وزیراعلیٰ نے باورکرایا کہ ژالہ باری سے متاثر ان اضلاع میں سے زیادہ تر خشک سالی سے بھی متاثر ہیں۔ ایسے میں کسانوں کو دوہری قدرتی آفات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ژالہ باری کے تقریباً نو ماہ گزر جانے کے بعد بھی حکومت ہند کی جانب سے امداد مہیا نہ کرانے کے سبب کسانوں کو امداد مہیا کرانا ممکن نہیں ہوپارہا ہے ، جب کہ متاثرہ ضلعوں کی جانب سے ژالہ باری سے ہوئے نقصان سے راحت دلانے کیلئے مسلسل راحت کا مطالبہ کیا جارہا ہے اور متعلقہ اضلاع کے متاثرہ کسان تحریک کی جانب پیش قدمی کررہے ہیں۔