بیروت میں چل رہے 3 روزہ “بین الاقوامی فلسطین کنونشن” کا اختتام، کئی قراردادیں پاس
نئی دہلی
لبنان کے دارالحکومت بیروت میں چل رہے بین الاقوامی کنونشن کے آخری دن ہندوستان سے مسلمانوں کے نمائندے مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن آف انڈیا (MSO) کے قومی جنرل سکریٹری انجنیئر شجاعت علی قادرینے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلس
طین کی آزادی کے لئے اسلامی دنیا میں مسجد الاقصی کو لے کر تاریخی معلومات اور اس کی مذہبی اہمیت کواجاگر کرنا بہت ضروری ہے۔اس کے لئے اگر پوری دنیا کے مسلم حج کے سفر دوران مسجد الاقصی کی زیارت کا اہتمام شروع کریںاور تمام مسلم ممالک اس سمت میں کوئی ٹھوس کاروائی کرے تو یہ قدم
فلسطین کی آزادی کا پروانہ ثابت ہو سکتا ہے. اس سے پوی دنیا میں فلسطین کی آزادی کو لے کر ایک ماحول اور فضا بن سکتی ہے اور اسرائیل پر دباؤ بنایا جاسکتا ہے.
مسٹر قادری نے اس کے علاوہ ایک اور تجویز پیش کی جس کا سبھی نے ایک آواز میں حمایت کی انہوں نے کہا کہ فلسطین میں اسرائیل کی طرف سے مظالم کے خلاف پوری دنیا کے لوگ اپنے ملک میں اسرائیلی سفارت خانوں کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کریں اور ان پر دباؤ بنائیں ۔کنونشن میں مختلف ممالک کے پرتندھو نے اپنے فیس بک رکھے جس پر غور کرنے کے بعد مرکزی کمیٹی نے ایک قرارداد پاس کیا.