ایڈیلیڈ۔درد سے پریشان کپتان مائیکل کلارک کے 128 رنز اور اسٹیو اسمتھ کے ناٹ آؤٹ 162 رنز کی مدد سے آسٹریلیا نے ہندوستان کے خلاف پہلے کرکٹ ٹسٹ کے دوسرے دن آج سات وکٹ پر 517 رن بنا لئے۔ کمر کے درد کی وجہ سے کل میدان چھوڑ کر جانے والے کلارک نے اپنی 28 ویں ٹیسٹ سنچری مکمل کی۔ انہوں نے اسمتھ کے ساتھ دوسرے دن آسٹریلیا کا شکنجہ کس دیا۔ دوسری طرف ہندوستانی گیند بازوں کی کارکردگی مایوس کن رہی جو پورے دن میں کلارک کے طور پر ایک ہی وکٹ لے سکے۔ ہندوستانی گیند باز لائن اور لینتھ کیلئے ترستے رہے اور کمر کے درد کے باوجود کلارک نے آسانی سے اپنے اسٹروکس کھیلے۔ دوسری طرف اسمتھ نے پانچویں ٹیسٹ سنچری جمائی اور وہ کیریئر کی بہترین 162 رن کی اننگ کھیل کر ناٹ آؤٹ تھے جب خراب روشنی اور بارش کی وجہ سے کھیل وقت سے پہلے روکا گیا۔ پورے دن میں بارش کی وجہ سے تین بار کھیل رکا اور صرف 30 اوور پھینکے جا سکے۔ہیوز کی موت کے بعد جذباتوں کا طوف
ان اب بھی نہیں تھما ہے اور کلارک اور اسمتھ نے اپنی سنچری پورے کرنے کے بعد آسمان کی طرف دیکھ کر خراج عقیدت پیش کی ۔ہندوستانیوں کو آج مایوسی ہی ہاتھ لگی اور کپتان وراٹ کوہلی کے چہرے پر مایوسی صاف دیکھی جا سکتی تھی۔ کل آخری سیشن میں تین وکٹ لے کر ہندوستان نے واپسی کی کوشش کی تھی لیکن وہ تال قائم نہیں رکھ سکے۔ کلارک اور اسمتھ نے تیزی سے رن بناتے ہوئے ساتویں وکٹ کیلئے 163 رن جوڑے۔دوسرے دن بارش کی وجہ قریب چار گھنٹے کھیل نہیں ہوسکا۔ پہلی بار صبح پہلے گھنٹے کے کھیل کے بعد رکاوٹ پیدا ہوئی۔ لنچ کے بعد دوسرے سیشن میں صرف 30 منٹ کا کھیل ہو سکا۔ امپائروں نے تیسرے سیشن میں تلافی کیلئے چائے کا بریک نہیں کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے بعد بھی اگرچہ صرف 40 منٹ کھیل ہو سکا جب پھر بارش ہو گئی۔ پورے دن میں 30۔ 4 اوور ہی پھینکے گئے اور آسٹریلیا نے 163 رنز کا اضافہ کر لئے۔ کلارک نے اپنی 163 گیند کی اننگز میں 18 چوکے لگائے۔ خراب روشنی کی وجہ کھیل وقت سے پہلے روکے جانے کے وقت اسمتھ کے ساتھ مشیل جانسن کریز پر تھے جنہوں نے ابھی تک اکاؤنٹ نہیں کھولا ہے۔ ہندوستانی گیند بازوں میں محمد سمیع اور ایشانت شرما نے کافی کوشش کی لیکن آسٹریلوی بلے بازوں پر دباؤ نہیں بنا سکے۔ سمیع نے 24 اوور میں 120 رن دے کر دو وکٹ لئے جبکہ ایشانت نے 27 اوور میں 85 رن دے کر ایک وکٹ چٹکایا۔ ورون آرون نے 23 اوور میں 136 رن دے کر دو وکٹ لئے۔ صبح کے سیشن میں بھی کھیل بارش کی وجہ سے دس منٹ دیر سے شروع ہوا۔ کھیل شروع ہونے کے بعد کلارک کریز پر لوٹے۔ انہوں نے اپنے ذاتی اسکور 60 رن سے آگے کھیلنا شروع کیا اور بارش کی وجہ سے پہلے بریک تک اسمتھ کے ساتھ 51 رن جوڑے۔بارش کی وجہ سے کھیل روکے جانے پر اسمتھ سنچری سے دو رن دور تھے۔ کھیل بحال ہونے پر انہوں نے سنچری مکمل کی جس میں 14 چوکے شامل تھے۔ چائے کے وقفے کا وقت گزر جانے کے بعد کھیل کو بحال ہونے پر کلارک نے اپنی 28 ویں ٹیسٹ سنچری مکمل کی۔ انہوں نے کھیل بحال ہونے کے بعد نویں گیند پر یہ اعداد و شمار کو چھو لیا جس کیلئے انہوں نے 127 گیندوں کا سامنا کیا اور 15 چوکے لگائے۔ ایڈیلیڈ اوول پر جمع قریب 15000 شائقین نے کھڑے ہو کر ان کوسلام کیا۔ کھیل میں دوبارہ رکاوٹ آنے سے پہلے وکٹ کیپر ردھمان ساہا نے 110 ویں اوور میں اسمتھ کی اسٹمپگ کا موقع گنوا دیا۔ اس وقت وہ 131 رن پر کھیل رہے تھے۔دوسرے دن کے آخری 40 منٹ میں اسمتھ نے ہندوستانیوں کی پریشانی اور بڑھا دی۔ ان کا کیچ تین بار چھوٹا۔ پہلے اسکوائر لیگ میں چتیشور پجارا نے، پھر سلپ میں وراٹ کوہلی نے اور پھر فائن لیگ پر ایشانت نے کیچ چھوڑا۔اسمتھ نے 115 ویں اوور میں اپنے 150 رن پورے کئے جو ان کا بہترین ٹیسٹ اسکور ہے۔ اس سے پہلے ٹیسٹ کرکٹ میں ان کا سب سے بہترین اسکور 138 رنز تھا جو انہوں نے گزشتہ سال انگلینڈ کے خلاف بنایا تھا۔آسٹریلیا نے 500 رنز 117 ویں اوور میں پورے کئے۔ کلارک اور اسمتھ کی 150 رن کی شراکت بھی پوری ہو گئی۔ کلارک اسکوائر لیگ پر کیچ دے کر آؤٹ ہوئے لیکن انہوں نے اپنا کام بخوبی پورا کر دیا تھا۔وہیں دوسری جانب آسٹریلیا کے خلاف موجودہ ٹیسٹ سیریز میں ہندوستانی تیز گیند بازوں کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے ایشانت شرما نے کہا کہ مستقبل میں ہندوستان کا تیز حملہ بہترین ہو گا۔چوٹ کی وجہ بھونیشور کمار کے پہلے دو ٹیسٹ سے باہر ہونے کے بعد ٹیم مینجمنٹ نے پہلے میچ میں محمد سمیع، ورون آرون اور ایشانت کو امیش یادو پر ترجیح دی۔ ایشانت کا خیال ہے کہ نئے تیز گیند باز کافی موثر ہیں۔ انہوں نے بی سی سی سے کہا میرے حساب سے تو یہ مستقبل میں ہندوستان کا بہترین تیز گیند بازی حملہ ہوگا۔ مجھے نہیں لگتا کہ کوئی اور نیو ٹیلنٹ گیندباز ہے جو باقاعدگی سے 140 سے زیادہ رفتار سے گیند بازی کرتا ہے۔انہوں نے کہارفتار کے علاوہ آپ کو اپنے کھیل، جسم اور حالات کے مطابق ڈھلنے کی معلومات ہونی چاہیے۔ اس سے گیند پر زیادہ کنٹرول بنے گا۔ کنٹرول کے ساتھ رفتار کافی موثر ہوتی ہے۔ یہ باتیں تجربہ ہی سے سیکھی جاتی ہیں۔ سمیع اور آرون نے پہلے دن دو دو وکٹ لئے لیکن پہلے اسپیل میں ڈیوڈ وارنر کو زندگی دی۔ ایشانت نے کہا کہ نوجوان بولر تجربے کے ساتھ سیکھیںگے۔انہوں نے کہایہ آسٹریلیا کا ان کا پہلا دورہ ہے۔ انہیں نہیں معلوم کہ آسٹریلوی کتنی جارحانہ بلے بازی کرتے ہیں۔ ان کے خلاف غلطی کی گنجائش نہیں ہوتی۔ایشانت نے کہا ہمارے تیز گیند بازوں کو شروع میں نہیں لگا کہ وکٹ اتنا سست ہوگا چونکہ آسٹریلوی پچوں میں مزید رفتار اور اچھال ہوتی ہے۔ بعد میں انہیں پتہ چلا اور انہوں نے اس کے مطابق خود کو ڈھالا۔ وہ وقت کے ساتھ سیکھ جائیں گے۔اپنے سات سال کے کیریئر میں دنیا بھر میں کھیل چکے ایشانت نے کوکابورا گیند سے کھیلنے کے بارے میں تجاویز بھی دی۔ انہوں نے کہا آپ کو بلے باز کی کمزوری تلا ش کر اس کے مطابق بولنگ کرنی چاہئے اور مسلسل ایسا کرنا چاہئے۔ جب وکٹ یا گیند سے مدد نہیں ملے تو اپنی طاقت پر بھروسہ کرکے مخالف کی کمزوری بھانپتے ہوئے گیند بازی کریں۔