مقامی موذن کے ہاتھوں مسجد میں ہی ایک بھارتی بھی زخمی
سعودی عرب پولیس نے مبینہ طور پر ذہبی مریض قاتل کو گرفتار کر لیا ہے
سعودی عرب کی ایک مسجد میں بر وقت اذان نہ دینے پر مقامی موذن نے گولی مار کر ایک غیر ملکی ایشیائی موذن کو ہلاک اور دوسرے غیر ملکی کو زخمی کر دیا ہے۔
ہلاک کیے گئے 32 سالہ محمد رفیق تاج الاسلام کا تعلق بنگلہ دیش سے ہے۔ جبکہ زخمی بھارت کا رہنے والا ہے۔ یہ افسوسناک واقعہ سعودی دارالحکومت ریاض سے تیس کلو میٹر دور ضلع مجماح کے قصبے اورتاویہ کی مسجد میں پیش آیا ہے۔
جب پولیس ایک شہری کی طرف سے کی گئی فون کال پر جائے وقوعہ پر پہنچی تو دیکھا کہ محمد رفیق تاج الاسلام خون میں لت پت پڑا تھا جبکہ بھارت سے تعلق رکھنے والا کارکن زخمی پڑا تھا۔
بھارتی کارکن کو دو گولیاں لگی تھیں۔ اب اس کا شاہ خالد ہسپتال میں علاج جاری ہے اور اس کی حالت خطرے سے باہر بتائی گئی ہے۔ تاہم پولیس نے زخمی کا نام ظاہر نہیں کیا ہے۔
مسجد اور قصبے سے تعلق رکھنے والے ذرائع نے بتایا ہے کہ بنگلہ دیشی شہری ہی عام طور پر نماز کے لیے مسجد میں اذان دیا کرتا تھا۔ لیکن بدھ کے روز وہ مقررہ وقت پر اذان عصر نہ دے سکا۔ اس وجہ سے مسجد کا مقامی موذن غصے میں آ گیا۔
درایں اثناء بنگلہ دیشی سفارت خانے میں موجود لیبر قونصلر محمد سرور عالم نے بتایا ہے کہ مقتول کچھ عرصے سے مسجد میں ایک کارکن کے طور پر کام کر رہا تھا۔ اس کا تعلق ڈھاکہ سے 55 کلومیٹر دور ضلع شریعت پور سے تھا۔
بنگلہ دیشی سفارت خانہ نے مقتول محمد رفیق تاج الاسلام کے اہل خانہ کو اس افسوسناک واقعے کی اطلاع کر دی ہے اور اس کی لاش ملک پہنچانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔
ادھر سعودی پولیس نے قاتل سعودی کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس نے بتایا ہے کہ سعودی قاتل ذہنی عارضے میں مبتلا ہے۔ وہ ایک مقامی ہسپتال سے علاج بھی کراتا رہا ہے، تاہم واقعے کے حوالے سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔