لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے اپنا پاسپورٹ معطل کئے جانے کی سخت مذمت کی ہے۔ پاسپورٹ معطل ہونے کے سلسلہ میں دو دسمبر کو وزارت خارجہ کی جانب سے جاری خط میں پاسپورٹ معطل کرنے کا سبب ملک کی سلامتی اور دوسرے ممالک سے ہندوستان کے دوستانہ تعلقات قائم رکھنا بتایا گیاہے۔ مولانا کا گزشتہ ماہ مجوزہ عراق سفر کے سلسلہ میں یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ مہینے عراق جاتے وقت مولانا کو دہلی ایئر پورٹ پر روک لیا گیا تھا۔ خط میں مولانا سے مذکورہ معاملہ کے سلسلہ میں وضاحت
طلب کی گئی ہے ۔ اسی کے ساتھ کہا ہے کہ کیوں نہ چار ہفتہ کی اس مدت میں توسیع کر دی جائے۔ مولانا سے پاسپورٹ دفتر میں اپنا پاسپورٹ جمع کرنے کیلئے کہا گیا ہے۔ خط موصول ہونے کے بعد مولانانے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم عراق دہشت گردی کے خلاف جا رہے تھے۔ دہشت گردی کے خلاف ہم مسلسل احتجاج کرتے ہیں اور مظاہرہ کرتے ہیں۔ حکومت کے پاسپورٹ معطل کرنے سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومت ہی دہشت گردی کو نہیں روکنا چاہتی۔ مولانا نے کہا کہ حکومت کی کارروائی سے محسوس ہوتا ہے کہ دہشت گردوں کے حامیوں پر حکومت مہربان ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہاں کے کچھ مولوی دہشت گردوں کی حمایت میں کھلے عام بیان دیتے ہیں۔ مولانا سلمان ندوی کا نام لئے بغیر انہوں نے کہا کہ ایک مولوی نے دہشت گرد تنظیم داعش کے سرغنہ کو خط لکھ کر نہ صرف مبارک باد دی تھی۔ بلکہ اس کی حمایت کیلئے پانچ لاکھ کی فوج بھیجنے کی بات بھی کہی تھی۔ مولانا عبدالعلیم فاروقی کا نام نہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہیں ایک دیگر مولوی ہندوستان کے نقشہ پر داعش کا قبضہ دکھاتے ہیں لیکن حکومت ایسے مولویوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی۔ مولانا نے کہا کہ اس کارروائی نے ثابت کر دیا ہے کہ حکومت دہشت گردی روکنے کے سلسلہ میں سنجیدہ نہیں ہے۔ واضح رہے کہ مولانا کا پاسپورٹ گزشتہ ۲۳؍نومبر کو چار ہفتہ کیلئے معطل کیا گیا ہے۔