جلد کی شروع سے ہی دیکھ بھال کی جاتی رہے تو عمر بڑھنے کے ساتھ بھی اس میں کوئی خاص فرق نہیں پڑتا۔ عمر کے ایک خاص پڑاؤ پر پہنچنے کے بعد جلد کی نمی غائب ہونے لگتی ہے کیونکہ جلد میں تیل بننے کا عمل آہستہ آہستہ سست پڑنے لگتا ہے۔ جس کی وجہ سے جلد خشک اور بے جان پڑنے لگتی ہے۔ اس کے علاوہ جلد میں کولاجن اور ایلاسٹن کا بننا بھی کم ہو جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے جلد کا ملائم رہنا بھی ختم ہو جاتا ہے۔ اس سے چہرے پر جھریاں نظر آنے لگتی ہیں۔ عمر دراز عورتوں کی جلد پر اس کا اثر جلد اور صاف نظر آتا ہے۔ اگر وقت رہتے جلد کی صحیح طریقے سے دیکھ بھال کی جائے تو چہرے پر جھریاں دیر سے آتی ہیں۔اٹھارہ سے پچیس سال کی عمر میں اگرچہ آپ دن بھر بغیر ماشچرائزر کے رہ جاتی ہیں لیکن چالیس کی عمر میں آپ کی یہ لاپروائی جلد کو بے جان بنا سکتی ہے۔ اگر آپ کی جلد خشک ہے تو اسے ماشچرائزر سے دور نہ رکھیں۔ ضرورت ہو تو ڈاکٹر سے بھی مشورہ لے سکتی ہیں۔ عمر چاہے جو بھی ہو جلد کی دیکھ بھال ہر عمر میں ضروری ہے۔ کلنجنگ اور ٹوننگ جلد کو روزانہ کی آلودگی اور دھول سے ہونے والے نقصان سے بچاتے ہیں۔ اس سے جلد پر پائے جانے والے بے شمار سوراخ صاف رہتے ہیں جن کے ذریعہ اندر کی گندگی باہر نکلتی رہتی ہے۔ آپ کی جلد اگر آئلی ہے تو واٹر بیسڈ ماشچرائزر کا استعمال کریں۔ کم سے کم تیس ایس پی ایف والے سن بلاک کریم ہر چار گھنٹے پر لگائیں۔ سن بلاک کے استعمال سے پگمنیٹیشن سے بھی نجات ملتی ہے۔چہرے کے ساتھ ساتھ گردن اور ہاتھ پیروں کی بھی دیکھ بھال کریں۔ اس کے لئے کلنجنگ، ٹوننگ، ماشچرائزنگ اور سن سکرین کا استعمال کریں۔ ایڑیوں کو ملائم رکھنے کے لئے پیروں میں روزانہ فٹ کریم لگائیں۔ جلد پر شہد ملا فیس پیک، دودھ کریم، کیلے کا گودا، دہی وغیرہ کا استعمال ہائیڈریٹنگ فیس ماسک کا کام کرتا ہے۔ ان چیزوں کو جلد پر برابر مقدار میں لگاتے رہیں کھانے میں پھل اور ہری ساگ سبزیوں کا استعمال کثرت سے کریں۔