سڈنی 17 دسمبر (یو این آئی) آسٹریلیا کے وزیر اعظم ٹونی اباٹ نے آج تسلیم کیا کہ ملک کا خفیہ نظام سڈنی کے لنٹ کیفے میں لوگوں کو یرغمال بنانے والے حملہ آور مان ہارون مونس پر نظر رکھنے میں ناکام رہا۔مسٹر اباٹ نے کہا خفیہ نظام مونس سے مناسب طریقے سے نہیں
نمٹ سکا ۔ایک پاگل آدمی ہماری سڑکوں پر گھومتا رہا، اس نے دو لوگوں کو ہلاک کر دیا اور کچھ دیگر کو زخمی کر دیا اس کی وجہ بہت سے لوگ دہشت میں ہیں ۔وزیر اعظم نے کہا کہ ایرانی نژاد مونس (50) ذہنی توازن کھو چکا ہے اور اس نے اس سے قبل بھی کئی پر تشدد واردات انجام دے چکا ہے ۔
اس کے خلاف جنسی استحصال کے کئی معاملے ردج ہیں ۔اس کے علاوہ اسے افغانستان میں مارے گئے آسٹریلوی فوجیوں کے اہل خانہ کو 2012 میں دھمکی بھرے خط لکھنے کا بھی قصوروار پایا گیا تھا اس کے باوجود وہ ملک میں کھلے عام گھومتا رہا، جو بے حد تشویش ناک ہے۔انہوں نے بتایا کہ حکومت جلد ہی ایک رپورٹ جاری کر کے یہ بتائے گی کہ مونس کی مجرمانہ تاریخ ہونے کے باوجود دہشت گردوں کی فہرست میں اس کا نام کیوں نہیں تھا۔ ساتھ ہی یہ بھی بتایا جائے گا کہ ملک میں ہتھیار خریدنے کے سلسلے میں سخت قانون ہونے کے باوجود وہ شاٹ گن خریدنے میں کیسے کامیاب رہا ۔