ابو ظہبی۔پاکستانی کرکٹر نے بھی پشاور میں اسکول پر دہشت گردی حملے کی مذمت کی ہے۔ قومی کرکٹ ٹیم قائم مقام کپتان شاہد آفریدی نے ابو ظہبی سے جاری مذمتی بیان میں کہا ہے کہ سانحہ پشاور بدترین درندگی ہے جس پر انہیں بے حد افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم کا ہر کھلاڑی اس واقعہ پر افسردہ ہے۔ اس موقع پر متاثرہ خاندانوں سے مکمل اظہار یکجہتی کرتا ہوں۔ ان کے علاوہ فاسٹ بائولر عمر گل نے بھی واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنے شہر میں پیش آنے والے واقعہ پر انہیں بے حد دکھ ہوا ہے جبکہ قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس، منیجر معین خان اور بائولنگ کوچ مشتاق احمد نے بھی اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا اور ان کی تمام تر ہمدردیاں سوگوار خاندان سے ساتھ ہیں۔پاکستان کے تجربہ کار بلے باز یونس خان نے کہا ہے کہ کرکٹ کھلاڑیوں کیلئے پشاور کے اسکول میں قتل عام کے بعد آج ابوظہبی میں نیوزی لینڈ کے خلاف چوتھا ایک روزہ میچ کھیلنا بہت مشکل ہوگا۔پاکستان میں کل خونریزی کا بدترین واقعہ پیش آیا جب طالبان کے مسلح افراد ایک اسکول میں گھس گئے اور 132 طلبا اور عملہ کے 9 افراد کو گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔ یونس نے جیو سپر ٹی وی کو بتایا کہ یہ قومی المیہ اور بربریت کا واقعہ ہے۔ ایسے میں میچ کھیلنا بہت دشوار ہوگا۔جب آپ کا ذہن ادھر نہ ہو تب آپ کیسے کھیل سکتے ہیں۔ ہماری ذہنی حالت اس وقت ٹھیک نہیں ہے ہماری کھیل پر توجہ نہیں ہے۔یونس اپنے ملک کیلئے 96 ٹیسٹ اور 257 ایک روزہ میچ کھیل چکے ہیں انہوں نے اس مذکورہ صورتحال کا موازنہ پچھلے ماہ آسٹریلیا کو پیش آنے والے واقعہ سے کیا جب سلامی بلے باز فلپ ہوجز کی سر پر بائونسر لگنے کے بعد موت ہوگئی تھی۔انہوں نے کہا جب ہوجز کی موت ہوئی تھی تو ہم میں سے ہر ایک کو بہت صدمہ تھا اور ہم نے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ میں ایک دن کا کھیل ملتوی کردیا تھا۔سینتیس سالہ کھلاڑی نے کہا “اس میچ کو بھی ملتوی کرنا بہتر ہوگا”۔کھلاڑی میچ سے قبل ایک منٹ کی خاموشی اختیار کریں گے اور بازو پر کالی پٹی باندھیں گے۔ پاکستانی ٹیم کے منیجر معین خان نے کہا “ہمارا دل ان بچوں کیلئے رو رہا ہے۔