ممبئی: بالی و وڈ لیجنڈ دلیپ کمار نے سانحہ پشاور پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ہلاک ہونے والے بچوں کے والدین سے ملنے کے خواہشمند ہیں۔دلیپ کمار کی اہلیہ سائرہ بانو نے لیجنڈ اداکار کی جانب سے بتایا کہ پشاور میں پیدا ہونے والے یوسف خان المعروف دلیپ کمار کو اس سانحے سے بہت دھچکا لگا ہے۔دلیپ کمار کا کہنا تھا کہ میں پشاور میں پیدا ہوا اور اب بھی میرے ذہن میں اس خوبصورت شہر کی متعدد خاص یادیں زندہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ طالبان دہشت گردوں نے پشاور میں اسکول کے طالبعلموں کے ساتھ جو کیا وہ ناقابل معافی اور بہت بڑا گناہ ہے۔دلیپ کمار نے کہا کہ پشاور میں ہونے والے قتل عام نے مجھے اندر سے زخمی کردیا ہے جس کی میں الفاظ میں وضاحت نہیں کرسکتا۔انہوں نے کہا کہ میرا دل ان والدین تک پہنچنے کے لیے بے چین ہے جو حالیہ برسوں میں کسی بھی ملک میں سامنے آنے والے اس بدترین جرم کے نتیجے میں اپنے بیٹوں اور بیٹیوں سے محروم ہوگئے۔دلیپ کمار نے کہا کہ میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ غمزدہ والدین کو اس ناقابل تلافی نقصان اور ذہنی صدمے کی حالت سے باہر نکلنے کے لیے طاقت دے اور میری خواہش ہے کہ ایسا وقت آئے کہ ایسی شیطانی طاقتوں کا خاتمہ کردیا جائے۔
پشاور کے اسکول پر طالبان حملے پر بالی ووڈ بھی صدمے کی حالت میں ہے اور میگا اسٹار امیتابھ بچن نے کہا ہے کہ سانحہ پشاور پر ہمدردی کے اظہار کے بجائے ہلاک شدگان اور بچ جانے والے بچوں کے لیے دعا کی جانی چاہیے۔اپنے ایک بلاگ میں امیتابھ بچن نے کہا کہ زندگی کا پہیہ ا?گے بڑھتا رہتا ہے جس میں تکلیفیں بھی ہیں اور خوشی بھی مگر یہ وقت ہے کہ آپ آگے بڑھیں مگر اس دہشت کو پروان نہ چڑھائیں اس پر توجہ دینے یا ہمدردی کی ضرورت نہیں، اس وقت ہمیں ان ننھے بچوں کے لیے دعا کرنی چاہیے اور انھیں اپنے ذہن میں رکھنا چاہیے۔72 سالہ اسٹار اداکار امیتابھ بچن کو اس واقعے سے بہت تکلیف ہوئی ہے مگر وہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ مرحومین کے لیے دعا اور بچ جانے والے بچوں کی زندگیوں کو اس کے اثر سے نکالنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے لیے اپنے جذبات کا اظہار کرنا بہت مشکل ہے ہم بس یہ کرسکتے ہیں
کہ ان متاثرہ بچوں کے لیے دعا کریں اور انھیں تسلی دیں۔ گزشتہ روز بھی اس واقعہ پر جہاں عالمی رہنماؤں پاکستانی عوام کے ساتھ اظہار ہمدری کیا وہیں شوبز شخصیات بھی ٹویٹر کے ذریعے اپنے جذبات ظاہر کر رہے ہیں۔پشاور میں دہشت گردوں کے ہاتھوں معصوم بچوں کی شہادت پر جہاں دنیا بھر میں دکھ اورافسوس کا اظہار کیا گیا تو وہیں بھارت میں بھی اسکولوں میں 2 منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی جب کہ بالی ووڈ اداکار انوپم کھیرکو اس دل دہلادینے والے واقعے نے تو جھنجھوڑ کر رکھ دیا اوراپنے جذبات پر قابو نہ رکھتے ہوئے انہوں نے دہشت گردوں کینام ایک خط لکھ ڈالا۔بھارتی اداکار انوپم کھیر نے خط میں دہشت گردوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ہر مرتبہ جب تم دہشت گردی کرتے ہو میں تھوڑا مر جاتا ہوں، سچی بات تو یہ ہے کہ میں بہت عرصہ سے تھوڑا تھوڑا مرتا آ رہا ہوں، میں اس وقت بھی مر ا جب شہری علاقوں میں بم دھماکے ہوئے، جب عام لوگوں کو یرغمال بنایا گیا، جب ہوائی جہاز ہائی جیک ہوئے، جب اپنا دفاع نہ کر پانے والے کمزور ہلاک ہوئے اور جب نہتے غلاموں کی طرح بیچ دیئے گئے لیکن جب تم نے 130 سے زائد بچوں کا پشاور کے اسکول میں سنگ دلانہ قتل کیا تومجھے ڈر ہے کہ میرے اندر مزید مرنے کے لئے کچھ رہا نہیں۔انوپم کھیر نے لکھا کہ میں نہیں جانتا کہ اس بربریت کے پیچھے تمہارے کیا مقاصد تھے لیکن تم نے مجھے چلتی پھرتی لاش میں تبدیل کر دیا، کیا معصوم چہروں پر گولیاں برسانے کے لئے بہادری چاہئے اور وہ بھی ان بچوں پر جوشیطانی دہشت گردی تو کیا یہ بھی نہیں جانتے کہ تنازعات کیا ہوتے ہیں، کوئی بھی مذہب کسی کو قتل کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیتا۔ ان کا دہشت گردوں کے نام لکھے گئے خط میں کہنا تھا کہ یہ سچ ہے کہ تاریخ بڑے پیمانے پر قتل عام کے واقعات سے بھری پڑی ہے لیکن ان میں سے زیادہ تر سیاسی تحریکوں یا ایسے ہی تنازعات کا شاخسانہ تھے لیکن تم نے معصوموں کا جس طرح قتل عام کیا اس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔
بھارتی اداکار نے لکھا کہ جنگوں کی تصویریں دیکھ کر میں جذباتی ہو جاتا ہوں لیکن جب میں نے اس والد کی تصویر دیکھی جس نے بیٹے کو اسکول بھیجنے سے پہلے خود اپنے ہاتھوں سے اس کے جوتوں کے تسمے باندھے اور بعد میں وہ غم زدہ باپ کہہ رہا تھا کہ میرے پاس جوتے تو ہیں لیکن بیٹا نہیں رہا، میں اس باپ کی بات پر جذباتی نہیں ہوا بلکہ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگا، تمارے پاگل پن نے ہر جگہ والدین کو ایک کر دیا جو سب مل کر تمھیں کوس رہے ہیں اور وقت ثابت کرے گا کہ ان کا یہ کوسنا ضائع نہیں گیا۔