حماس نے پہلے راکٹ حملہ کیا تھا: اسرائیلی ترجمان
اسرائیل کی طرف سے چارہ ماہ کے وقفے کے ایک مرتبہ پھر غزہ پر فضائی حملہ کیا گیا ہے۔ یہ حملہ اسرائیلی فوجی ترجمان کے مطابق غزہ پر حملہ داغے گئے
راکٹ کے جواب میں کیا گیا ہے جو مبینہ طور پر غزہ سے جمعہ کے روز داغا گیا تھا۔
غزہ میں عملاً حکمران فلسطینی جماعت حماس نے ایسے کسی راکٹ حملے کی تردید کی تاہم کہا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے غزہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
واضح رہے اس سے قبل ماہ جولائی اور اگست کے دوران اسرائیل نے ایسے ہی راکٹ حملے کوجواز بنا کر پچاس روز تک مسلسل غزہ پر جنگ مسلط کیے رکھی۔ اس پچاس روزہ جنگ کے دوران 2140 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے تھے۔ جبکہ 73 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے۔
تاہم اب چار ماہ کے بعد یہ اسرائیل کا پہلا فضائی حملہ ہے۔ اسرائیلی فوجی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل پیٹر لیرنر کے مطابق جمعہ کے روز پہلے حماس کی طرف سے راکٹ حملہ کیا گیا جس کے بعد فضائی کارروائی کی گئی ہے۔
اسرائیلی پولیس کے مطابق راکٹ حملے سے کوئی نقصان نہیں ہوا تھا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق بمباری میں حماس کے دہشت گردی کے ڈھانچے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔