برسبین۔ بلے بازوں کی شرمناک کارکرگی سے ہندوستان کو آسٹریلیا کے خلاف دوسرے کرکٹ ٹسٹ کے چوتھے ہی دن ہفتہ کو چار وکٹ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا اور یہ چار میچوں کی سیریز میں 0۔2 سے پچھڑ گیا۔ہندوستان کی دوسری اننگز 64۔3 اوور میں 224 رن پر سمٹ گئی اورآسٹریلیا کو جیت کیلئے 128 رنز کا ہدف ملا جو اس نے 23 اوور میں چھ وکٹ پر 130 رن بنا کر حاصل کر لیا۔ آسٹریلیا کے کپتان اسٹیون اسمتھ کو ان کی 133 رنز کی شاندار اننگز کیلئے مین آف دی میچ منتخب کیا گیا۔ایڈیلیڈ کے بعد برسبین میں بھی ہندوستان کی ہار کی ذمہ داری بلے بازوں کے کندھوں پر رہی جنہوں نے خاصا مایوس کیا۔ اگر بلے بازوں نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہوتا اور آسٹریلیا کے سامنے مقصد اس سے بڑا ہوتا تو شاید ہندوستان میچ جیت جاتا۔ہندوستانی گیندبازوں نے آسٹریلیا کو چھوٹے ہدف تک پہنچنے میںترسا دیا۔
آسٹریلیا نے ہدف تک پہنچنے میں چھ وکٹ گنوا دیئے۔ ایشانت شرما نے 38 رن پر تین وکٹ اور امیش یادو نے 46 رن پر دو وکٹ نکالے لیکن ہدف اتنا کم تھا کہ میزبان ٹیم کو کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز مشیل جانسن 61 رنز پر چاروکٹ لئے صبح مہلک اسپیل ڈالتے ہوئے ہندوستانی بلے بازی کو تباہ کر دیا۔ اگرچہ اوپنر شکھر دھون نے یک طرفہ جدوجہد کرتے ہوئے 81 رنز بنائے لیکن ہندوستان کی دوسری اننگز چائے کے وقفہ سے کچھ پہلے 224 رن پر سمٹ گئی۔ہندوستان نے صبح جب اپنی اننگز ایک وکٹ پر 71 رنز سے آگے بڑھائی تو ناٹ آئوٹ بلے بازبیٹنگ کرنے نہیں اترے۔دن کے کھیل سے پہلے نیٹ پر پریکٹس کرتے وقت خود کو زخمی کر بیٹھے۔اوپنر کی چوٹ بالآخر ہندوستان کو بھاری پڑ گئی ۔ڈریسنگ روم میںا لجھن کی حالت بن گئی کہ اوپنر بلے بازی کرنے جائیں یا وراٹ کوہلی۔ نیٹ پر وکٹ اچھا نہیں تھا اور اوپنر کو چوٹ لگ گئی۔ اس وقت وہ زیادہ پریشان نہیں دکھائی دیے لیکن بعد میں انہیں کافی درد محسوس ہوا۔ وراٹ کو میدان پر جانے کیلئے کہا گیا جو اس وقت ذہنی طور پر پوری طرح تیار نہیں تھے۔وراٹ کو جانسن نے بولڈ کر دیا۔ وراٹ کا وکٹ 76 کے اسکور پر گرا۔رہانے 10 کو بھی جانسن نے نمٹا دیا۔ روہت شرما کھاتہ کھولے بغیر جانسن کا شکار بن گئے۔ جانسن نے اس جادو اسپیل میں 11 گیندوں میں 10 رن پر تین وکٹ جھٹک کر ہندوستانی بلے بازی کی کمر توڑ دی۔رہی سہی کسر جوش ہجل وڈ نے ہندوستانی کپتان مہندر سنگھ دھونی کو ایل بی ڈبلیو کر پوری کر دی۔ اگرچہ فیصلے کو لے کر تذبذب رہا۔
دھونی کریز پر کافی آگے تھے۔ ہندوستان کا پانچواں وکٹ 87 کے اسکور پر گرا اور اس پر شکست کا بحران اسی وقت منڈلانے لگا۔روی چندرن اشون 19 رنز بنا کر مچل اسٹارک کی گیند پر وکٹ کے پیچھے کیچ آوٹ ہوئے۔ ہندوستان کا چھٹا وکٹ 117 کے اسکور پر گرا۔ اوپنر نے اس اسکور پر میدان پر اترنے کے بعد 145 گیندوں میں آٹھ چوکوں کی مدد سے 81 رن کی اننگز کھیلی۔ وہ کل 26 رن پر ناٹ آئوٹ تھے۔چتیشور پجارا 43 ساتویں بلے باز کی شکل میں 143 کے اسکور پرآئوٹ ہوئے۔ ان کا شکار ہجل وڈ نے کیا۔ اوپنر کو آف اسپنر ناتھن لیون نے ایل بی ڈبلیو کیا۔ اس وقت ہندوستان کا اسکور 203 رنز تھا۔ امیش یادو نے دو چوکے اور دو چھکے اڑا کر 30 رن ٹھونکے لیکن جانسن نے یادو کو وکٹ کیپر بریڈ ہیڈن کے ہاتھوں کیچ کراکر ہندوستانی اننگز کا خاتمہ کر دیا۔جانسن نے61 رن پر چار وکٹ۔ ہجل وڈ نے 16 اوور میں 74 رن پر دو وکٹ۔ اسٹارک نے آٹھ اوور میں 27 رن پر دو وکٹ اور لیون نے 10 اوور میں 33 رن پر دو وکٹ لئے۔
ہندوستانی کپتان مہندر سنگھ دھونی نے انکشاف کیا ہے کہ فی الحال ٹیم کے ڈریسنگ روم میں سب کچھ صحیح نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ’لا تعلقی‘ کی وجہ اختلافات پیدا ہوئے جب وراٹ کوہلی کو دن کے کھیل کا آغاز کرنے بھیجا گیا جس کے بعد ہندوستانی اننگز اور آسٹریلیا کے ہاتھوں دوسرے ٹیسٹ میں ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ہندوستان نے دوسری اننگز میں 224 رنز پر آؤٹ ہونے کے بعد آسٹریلیا کو صرف 128 رن کا ہدف دیا اور پھر میچ چار وکٹوں سے گنوا دیا۔ ڈریسنگروم میں کل کے ناٹ آؤٹ بلے باز شکھر دھون کی پریکٹس سیشن کے دوران ہاتھ میں لگی چوٹ کی وجہ سے ہوئی۔ اس بلے باز نے اگرچہ دن کے کھیل کے آغاز سے ٹھیک پہلے چوٹ کو لے کر اس نے اعتراض کیا۔ہندوستان نے اس کے بعد کوہلی کو بلے بازی کیلئے بھیجا لیکن اس بلے باز کو اس تبدیلی کے بارے میں تب مطلع کیا گیا جب کھیل کے آغاز میں سات منٹ سے بھی کم کا وقت بچا تھا۔ دھونی نے انعامات تقسیم کی تقریب کے دوران کہا کہ آج پہلا سیشن ہمارے لئے بڑا جھٹکا لے کر آیا۔ ہمارے ڈریسنگ طور پر اس بات کو لے کر بے تعلقی تھی کہ بلے بازی کیلئے وراٹ۔ ہم اس صورت حال سے اچھی طرح نہیں نپٹے۔دھونی نے کہا ہم نیٹ پر بلے بازی کر رہے تھے۔ وکٹ کافی اچھا نہیں تھا اور شکھر کو چوٹ لگی۔ اس وقت اس نے کافی خراب ردعمل نہیں دی اس لئے ہم نے سوچا کہ وہ بلے بازی کرنے کا حق ہو گا۔
لیکن جب وہ ڈریسنگ روم میں آیا تو اسے بہت درد ہو رہا تھا اور وہ بلے بازی کرنے کے قابل نہیں تھا۔ ہم وراٹ کو تیاری کیلئے صرف پانچ سے سات منٹ ہی دے پائے اور اس سے ڈریسنگ روم میں تھوڑی مشکل صورتحال پیدا ہوئی۔ہندوستانی کپتان کے پاس اگرچہ ایک دن پہلے ہی میچ گنوانے کے ٹیم کے شرمناک کارکردگی کیلئے کوئی لفظ نہیں تھے اس لئے انہوں نے مخالف ٹیم کی تعریف کی۔انہوں نے کہا مجھے لگتا ہے کہ مشیل جانسن نے کافی اچھی بلے بازی کی۔ اس نے اپنے شاٹ کھیلے اور وہ تھوڑا خوش قسمت بھی رہا۔ کوئی کیچ فیلڈروں تک نہیں پہنچا اور وہ رن بنانے میں کامیاب رہا۔ یہ ایسا دن تھا جب کچھ بھی ہمارے حق میں نہیں رہا۔ مسلسل دو میچوں میں شکست کے باوجود دھونی نے کہا کہ وہ ٹیم کی کارکردگی سے خوش ہیں۔انہوں نے کہا ہم جس طرح کھیلے اس سے میں بہت خوش ہوں۔ ہمارے اندر کچھ خامیاں تھی لیکن گیندبازوں نے جس طرح کارکردگی کا مظاہرہ کیا اس سے میں خوش ہوں۔ ہم نے پانچ گیند باز اور اضافی بلے باز کو آزمایا لیکن کسی نے بھی موقع کا فائدہ نہیں اٹھایا۔