لکھنؤ ۔ (نامہ نگار)اترپردیش درجہ چہارم ریاستی ملازمین یونین تجارت ٹیکس محکمہ کے بھوک ہڑتال آج تیسرے دن بھی تجارت ٹیکس صدر دفتر پر جاری رہی۔بھوک ہڑتال پر بیٹھے ملازمین لیڈروں کی حمایت میں صدر دفتر پہونچے ملازمین حامیوںنے ایڈیشنل کمشنر پرمود کمار اپادھیا کا پتلا نذر آتش کرکے مخالفت درج کرائی ۔ان کا الزام تھا کہ شدید سردی میں ہمارے ملازمین لیڈر بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں نہ تو محمکہ کے افسران توجہ دے رہے ہیں نہ ہی حکومت ۔ان کا یہ بھی الزام ہے کہ میڈیا کے ذریعے یہ بات حکومت تک پہنچ چکی ہے ۔ لیکن حکومت بھی خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں ۔ ناراض ملازمین ایڈیشنل کمشنر انتظامیہ تجارت ٹیکس پرمود اپادھیا کا کا م کرنے کا طریقہ اور ۸ نکاتی مطالبات پورے نہ ہونے تک بھوک ہڑتال جاری رہے گی ۔ بھوک ہڑتال کے دوسرے دن یونین کے عہدے دار آشوتوش اپادھیا نے دوشنبہ سے بغیر پانی کی بھوک ہڑتال کرنے کا فیصلہ لیا ہے ۔ ادھر تجارت انتظامیہ کی ضد کے سبب ناراض چہارم درجہ ملازمین دوشنبہ سے تحریک تیز کرنے کی دھمکی دے رہے ہیں ۔ اس بھوک ہڑتال پرملازمین کے ساتھ سینئر ملازمین لیڈر رام سوروپ کشیپ بھی موجود ہیں ۔
یونین کے صدر سشیل کمار شکلا نے بتایا کہ انتظامی سطح پر جاری خط اور ریاستی ملازمین مشترکہ کونسل کے خط کے بعد ایڈیشنل کمشنر شاستری کے ذریعہ جاری کام کی مدت میں یونین کے ریاستی اجلاس کے لئے خصوصی تعطیل لے کر کی گئی حیلہ حوالی سے یونین کے عہدے دارناراض ہیں ۔ ان کا کہنا کہ محکمہ میں ملازمین کی گروہ بندی کو فروغ دینے کی نیت سے افسران خصوصی تعطیل نہیں دینا چاہ رہے ہیں جب کہ محکمہ کے دیگر زمرے کے اجلاس کے لئے خصوصی تعطیل اب تک جاری ہوتی رہی ہے۔ یونین کے جنرل سیکریٹری سریش سنگھ یادو نے کہا کہ یونین میں فائل نمبر ۳۵۰کے ذریعے کمشنر تجارت ٹیکس کو تمام نکات سے روشناس کرایا تھا ۔ اس کے باوجود خصوصی ہنگامی تعطیل کو لے کر جس طرح کی رکاوٹ پیدا کی جارہی ہے ۔ یہ کسی بھی طرح سے مناسب نہیں ہے ۔