ممبئی۔ماسٹر بلاسٹر سچن تندولکر کو بین الاقوامی کرکٹ کونسل( آئی سی سی) نے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی میزبانی میں ہونے والے عالمی کپ 2015 کے لیے مسلسل دوسری بارسفیر مقرر کیا ہے۔ سال 2011 میں ہندوستان۔ بنگلہ دیش اور سری لنکا کی میزبانی میں منعقد کئے گئے آئی سی سی ورلڈ کپ میں بھی سچن آئی سی سی کی جانب سے سفیر بنائے گئے تھے اور یہ مسلسل دوسری بار ہے جب سابق ہندوستانی بلے باز کو یہ اعزاز دیا گیا ہے۔سچن ایک سفیر کے طور پر 14 فروری سے 29 مارچ تک چلنے والے دنیا کے تیسرے سب سے بڑے کھیلوں کے لیے آئی سی سی کے مختلف پروگراموں کی تشہیر بازی کی ذمہ داری سنبھالیں گے۔ سچن نے گزشتہ سال بین الاقوامی کرکٹ کو الوداع کہہ دیا تھا۔ انہوں نے اپنے 24 سال کے طویل کیریئر میں 200 ٹسٹ میچوں اور 463 ون ڈے میں ہندوستان کی نمائندگی کی۔ 41 سالہ بلے باز نے 34357 بین الاقوامی رن بنائے جس میں 100 سنچری کی حصولیابی بھی ان کے نام درج ہے۔
سچن نے سفیر مقرر کیے جانے پر کہاپچھلے چھ عالمی کپ میں میں نے ایک کھلاڑی کے طور پر حصہ لیا لیکن اس بار میرے لیے عالمی کپ 2015 میں سفیر کے کردار نبھانا ایک مختلف تجربہ کرے گا۔
میں باہر سے اس کا حصہ رہوں گا۔ میں اس عالمی کپ کو 1987 کے ٹورنامنٹ سے موازنہ کر سکتا ہوں ۔عالمی کپ کو لے کر لوگوں میںوقت کے ساتھ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ اس بار یہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں منعقد ہو رہا ہے جہاں پر لوگ اپنے کھیل ثقافت۔ بہترین کرکٹ سہولیات اور کھیل کے علم ناظرین کے لیے مشہور ہیں۔انہوں نے کہا عالمی کپ کی ٹرافی کو اپنے ہاتھوں میںلینا ہر کرکٹر کا خواب ہوتا ہے اور اس ٹورنامنت کی مدد سے ذاتی طور پر بہترین کھلاڑی اور ٹیموں کی زبردست صلاحیت ابھر کرسامنے آتی ہے۔سچن نے کہاجب کوئی فاتح ٹیم عالمی کپ کی ٹرافی اٹھاتی ہے تو وہ دنیا بھر میں نوجوانوں کو اور کھیل سے وابستہ لوگوں کو حوصلہ افزائی کرتی ہے تاکہ وہ اپنے سپنوں کا پیچھا کر کے انہیں مکمل کر سکیں۔ میں نے عالمی کپ جیتنے کے اپنے خواب کو 22 سال کی محنت کے بعد حاصل کیا جب میں 2011 کی عالمی کپ فاتح ٹیم کا حصہ رہا۔اس درمیان آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ رچرڈسن نے سچن کو عالمی کپ 2015 کا سفیر بنائے جانے پر خوشی ظاہرکرتے ہوئے کہااپنے سب سے بڑے اور انتہائی معزز ٹورنامنٹ کے ساتھ سچن کو جوڑ کر بہت فخر محسوس کر رہی ہے۔
سچن کے ساتھ کرکٹروں اور نوجوانوں کے لیے سبقا ذریعہ ہے جن میں کھیل کے لیے عزم اور صلاحیت ہے۔ آئی سی سی ورلڈ کپ کے 11 ویں ایڈیشن کی شروعات نیوزی لینڈ میں 14 فروری کو کرائسٹچرچ سے ہوگی جہاں میزبان ٹیم سابق چمپئن سری لنکا کے ساتھ مقابلہ کرے گی۔
اسی دن میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں چار بار کے چمپئن آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان مقابلہ ہو گا۔ آخری بار جب 1992 میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی میزبانی میں ٹورنامنٹ منعقد ہوا تھا تب انگلینڈ فائنل تک پہنچا تھا۔ٹورنامنٹ 2011 کی طرز پر ہی کھیلا جائے گا اور 14 مختلف الگ جگہوں پر کل 49 میچ کھیلے جائیں گے۔ دو گروپوں میں سات سات ٹیمیں ہوں گی اور پھر کوارٹرفائنل۔ سیمی فائنل اور فائنل ہو گا۔ کل 10 مستقل ارکان کے علاوہ افغانستان آئرلینڈ۔ اسکاٹ لینڈ اور متحدہ عرب امارات کی چار کوالفائر ٹیمیں ہوں گی۔