نئی دہلی(بھاشا) اپنے بجٹ کے سلسلے میں بحرانی دور سے گزررہی اسپائس جٹ ایئرلائنس نے ملکیت کی صورتحال تبدیل ہوسکتی ہے صنعتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہندوستانی اور غیرملکی سرمایہ کار نقدی کے بحران سے نبردآزما ایئر لائنس کی مالی صورتحال جی جانچ کررہے ہیں۔ اگر یہ سرمایہ کار فضائی کمپنی میں ۱۲ سو کروڑ روپئے کی قابل ذکر سرمایہ کاری میں حصہ داری لینے کو راضی ہوجاتے ہیں تو اس میں ملکیت یا منتظمہ کی صورت تبدیل ہوسکتی ہے۔
پانچ روز قبل کمپنی کے سبھی پروازیں کھڑی ہونے کے بعد اسپائس جٹ اپنے بے حد ن
ازک دور میں پہنچ گئی تھی اس وقت ایئر لائنس کے ایک حقیقی شراکت دار اجے سنگھ نے دیگر سرمایہ کاروں کے ہمراہ فضائی کمپنی میں دوبارہ سرمایہ کاری کی خواہش ظاہر کی۔
ذرائع نے بتایا ایئرلائنس میں حصہ داری حاصل کرنے کی خواہش مند لوگوں کے پاس اسپائس جٹ کا تجزیہ کرنے کیلئے چار سے چھ ہفتے کا وقت ہے۔ جس کے بعد وہ کوئی فیصلہ کریں گے۔ اگر یہ سرمایہ کاری ہوجاتی ہے ایئر لائنس کا کنٹرول کلاندھی مارن کے ہاتھوں سے ممکنہ طور پر سرمایہ کاروں کے ہاتھ میں منتقل ہوجائے گا، حالانکہ وہ اور ان کا سن گروپ اسپائس جٹ کے جزوی حصے کے شیئر ہوڈر بنے رہیں گے۔ مارن کے پاس سن گروپ کے ساتھ فی الحال اس کی ۴۸ء۵۳فیصد حصہ داری ہے، اجے سنگھ نے گذشتہ ہفتے مرکزی وزیر شہری ہوابازی اشوک جھتپی راجو اور حکومت اعلیٰ افسران کے ساتھ کئی ملاقاتیں کی ہیں۔
اس کے بعد ایسی خبریں گردش کررہیں کہ اسپائس جٹ نے نئے شراکت داروں کے ذریعہ مزید سرمایہ آرہاہے۔ فی الحال مسٹر سنگھ کے پاس ایئر لائنس کی پانچ فیصدحصہ داری ہے۔حقیقی طور ان کے پاس ایک دیگر این آر آئی سرمایہ کار بھولو کنساگرا کے ہمراہ اس کی بارہ فیصد حصہ داری تھی۔ ۲۰۱۰ میں مارن نے کنساگرا اور سرمایہ کارولبر راس نے تقریباً ۳۸ فیصد حصہ داری خرید لی تھی۔