بارہ بنکی(نامہ نگار)گزشتہ ۳۷ برسوں سے کانگریس کی خدمت کرنے والے سینئر کانگریسی بھی اب نریندر مودی کی مقبولیت سے متاثر ہوکر کانگر یس کا دامن چھوڑ کر اپنے حامیوں کے ساتھ بی جے پی میں شامل ہوگئے ان کو بی جے پی میں اپنا مستقبل اتنا بہتر نظرآرہاہے کہ انھوں نے کسی بھی بات کی پرواہ کئے بغیر بی جے پی کی رکنیت اودھ صوبہ کی رکنیت سازی مہم کے انچارج سپرم ورما کی موجودگی میں حاصل کرتے ہوئے کانگریس کو خیر آباد کیا۔ ۱۹۷۷میں کانگریس میں شامل کمل سنگھ چندیل کانگریس کے سینئر لیڈروسابق رکن اسمبلی آنجہانی گجیندرسنگھ کے بیٹے ہیں جو چارمرتبہ حکم امتناعی کے خلاف ورزی کے الزام میںجیل جاچکے ہیں۔وہ دومرتبہ یوتھ کانگریس کے علاقائی جنرل سکریٹری بھی رہ چکے تھے۔بی جے پی کی رکنیت حاصل کرنے کے بعد انھوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ بی جے پی میں رہتے ہوئے تنظیم کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ پارٹی کی پالیسیوں کوبھی آگے بڑھائیں گے۔
وزیراعظم نریندرمودی کی صفائی مہم ، دوراندیشی، دیسپلین کو قائم کرکے بی جے پی کی خدمت کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ پارٹی جو بھی ذمہ داری سپرد کرے گی ان کو پوری ذمہ داری کے ساتھ انجام دیں گے۔۲۰۱۷کے اسمبلی انتخابات میں کھڑے ہونے کے سوال کے جواب میںانھوں نے کہا کہ پارٹی کا جوبھی فیصلہ ہوگا اسے وہ منظورکرے گا۔ کانگریس کوخیر آباد کہنے کے اسباب پر انھوں نے کہا کہ کانگریس کی پالیسیوںسے مطمین نہیں تھے ۔بینی پرشاد ورما کے قریبی ساتھیوںمیں ہونے کی بات پرانھوں نے کہا کہ انھیں وزارت فولاد کا رکن بنایاگیا تھا۔ اس لئے بینی بابوبی جے پی میں ان کے شامل ہونے سے ناراض نہیں ہوں گے ۔ کالادھن واپس لانے کے مسئلہ پرانھوں نے کہاکہ مرکزی حکومت کایہ قدم قابل ستائش ہے۔سماج وادی پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آئندہ ہونے والے اسمبلی انتخاتب میں سماج وادی پارٹی کو ایک بھی سیٹ نہیں ملے گی۔