لکھنؤ(نامہ نگار)حسن گنج علاقے میںرہنے والے ایک پرائیوٹ ڈرائیور نے اتوار کی دیر شب گھے کے باورچی خانے میںپھانسی لگاکراپنی جان دے دی۔ پولیس کاکہنا ہے کہ مزدورنے شراب کی وجہ سے خودکشی کی ہے ۔وہیںاٹونجہ علاقہ میںرہنے والے ایک کسان نے گھریلوتنازعہ سے پریشان ہوکراپنی جان دے دی۔ انسپکٹر حسن گنج جناردن دوبے نے بتایا کہ حسن گنج کے سبھاش ہاسٹل کے نزیک ۲۴سالہ منیش اپنے بھائی ہریش کے ساتھ رہتا تھا۔ منیش پرائیوٹ گاڑی چلانے کاکام کرتاتھا۔ جبکہ ہریش لکھنؤ یونیورسٹی میںملازم ہے ۔تین چاردن سے وہ کام پرنہیں جارہا تھا اور حد سے زیادہ شراب پیتاتھا۔
بتایاجاتا ہے کہ اتوار کی دیر شب منیش نے گھرک ے باروچی خانے میں لگے کنڈے میں چادر کے سہارے لٹک کراپنی جان دے دی۔ صبح جب اس کابھائی سوکراٹھا تواس کی نظرمنیش کی لاش پرپڑی۔ اطلاع پاکرموقع پرپہنچی حسن گنج پولیس نے تفتیش کرکے منیش کی لاش کوپوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا۔ پولیس کاکہنا ہے کہ منیش نے شراب کی عادت کی وجہ سے خود کشی کی ہے۔
وہیں اٹونجہ کے اٹیسن گائوں میںرہنے والا تیس سالہ محمد نعیم کسان تھا۔ اس کی ایک برس قبل عقیلن نام کی لڑکی سے شادی ہوئی تھی۔ شادی کے کچھ عرصہ بعد میاںبیوی کے درمیان آپسی تنازعہ رہنے لگاتھا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس گھریلو تنازعہ کے سبب نعیم ذہنی طور سے پریشان چل رہاتھا۔جمعرات کو نعیم نے گھرمیں لگے کنڈے سے گمچھے کے سہارے لٹک کراپنی جان دینے کی کوشش کی تھی۔ کنبہ والوںکی نظراس پرپڑگئی تھی اوران لوگوںنے کسی طرح اس کوپھندے سے نیچے اتارلیا تھا۔کنبہ کے لوگوںنے نعیم کوعلاج کیلئے ٹراما سنٹر میں داخل کرایاتھا۔ جہاں اس کی اتوار کی صبح موت ہوگئی۔