برطانیہ میں مسلم بچیوں کے لیے ایک نئی گڑیا متعارف کرائی گئی ہے جو اسلامی قوانین کے عین مطابق ہے اور اس کا چہرہ ہی نہیں ہے۔
ایک برطانوی اخبار کے مطابق اس کا نام دینی گڑیا رکھا گیا ہے جس نے روایتی انداز میں حجاب اوڑھ رکھا ہے اور اس کی آنکھیں، ناک، منہ یا چہرے کا کوئی حصہ
نہیں اور اس حوالے سے اسے اسلامی قوانین کے مطابق پیش کیا گیا ہے۔
اس گڑیا کو لنکا شائر کے ایک اسکول کی استاد رضوانہ بی نے تخلیق کیا جبکہ اس کی تیاری چین میں ہوئی اور اب یہ 25 پاﺅنڈز میں فروخت کی جارہی ہے۔
رضوانہ نے لنکا شائر ٹیلیگراف کو بتایا کہ اسے یہ خیال اس وقت آیا جب کچھ والدین نے گڑیاﺅں کے چیرے کے خدوخال حوالے سے تشویش کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ والدین کسی گڑیا کو رات کے وقت اپنے بچوں کے پاس نہیں چھوڑنا چاہتے تھے کیونکہ وہ کمرے میں کسی قسم کی آنکھوں کو جھانکنے کی اجازت نہیں دینا چاہتے تھے۔
رضوانہ نے کہا کہ یہ اسلامی ہدایت ہے کہ چہرے کے خدوخال رکھنے والی ہر چیز کو ڈھانپ جس میں تصاویر، مجسمے اور اس معاملے میں گڑیائیں بھی شامل ہیں۔
تاہم کچھ ناقدین نے اس گڑیا کو احمقانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اسلام کے بارے میں فرسودہ خیالات کو پیش کرتی ہے اور اس سے لگتا ہے کہ مسلمان جدید عہد کا حصہ نہیں۔