لکھنؤ۔ آل انڈیا مسلم فورم کا ایک جلسہ چاند بابو کی رہائش گاہ بردرا حسین باڑی کیمپویل روڈ پر منعقد ہوا جس کی صدارت ڈاکٹر آفتاب احمد ریاستی صدر مسلم فورم اور نظامت ضلع صدر رئیس صدیقی نے کی۔ جلسہ کا آغاز قاری حسین صدیقی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر آفتاب احمد نے کہا کہ کچھ مسلمان سماج وادی حکومت کو اپنی حکومت سمجھ بیٹھے ہیں جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ ڈیڑھ برس کی مدت میں ۱۰۰ سے زائد فسادات ہوئے جس میں سیکڑوں کی تعداد میں لوگ ہلاک ہو گئے اور سیکڑوں بے گناہ مسلمانوں کو جیل میں بند کر دیا گیا جبکہ اترپردیش میں آج تک کسی بھی حکومت کے اقتدار میں ایسے فسادات نہیں ہوئے۔ ڈاکٹر آفتاب احمد نے مسلمانوں سے کہا کہ مسلمانوں کا ووٹ حاصل کرنے والی پارٹیوں سے پوچھا جائے کہ آزادی کے وقت سرکاری ملازمتوں میں مسلمان ۳۵ فیصد تھے جبکہ آج ایک سے ڈیڑھ فیصد رہ گئے ہیں۔ اس کا ذمہ دار کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ نام نہاد سیکولر پارٹیاں مسلمانوں کو ووٹ بینک کے طور پر کب تک استعمال کرتی رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ جب تک مسلمان اپنی قوت نہیں سمجھیں گے اس وقت تک تمام پارٹیوں سیکولرزم کا لبادہ اوڑھ کر مسلمانوں کا استحصال کرتی رہیں گی۔ شہر صدر محمد ابراہیم نے کہا کہ لکھنؤ مغرب کے ایم ایل اے ریحان نعیم کو علاقہ کے عوام نے یہ بتا دیا تھا کہ یہ اسی علاقہ سے ہیں اور علاقہ کی ترقی ہوگی مگر ریحان نعیم ایم ایل اے نے ایک مسجد میں کہا تھا کہ لکھنؤ مغرب میں سب سے زیادہ بردرا کی حالت خراب ہے اور سب سے پہلے اسی علاقہ کی ترقی کی جائے گی لیکن افسوس ہے کہ اس کے بعد سے ریحان نعیم نے علاقہ کی ترقی کرنا تو دور علاقہ میں قدم بھی نہیں رکھا۔ انہوں نے کہا کہ علاقہ کے لوگ پارلیمانی انتخابات میں سماجو ادی پارٹی اور ریحان نعیم کو سبق سکھائیں گے۔ جلسہ میں محمد نسیم، مولانا قمر سیتاپوری، معصوم بھائی، اظہار الحسن، نیاز نصیر، حامد لکھنوی وغیرہ موجود تھے۔