لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ بنتھرا علاقہ میں دو شنبہ کی دیر رات ڈکیتوں نے ایک لکڑی تاجر کے گھر دھاوابول دیا۔ ڈکیتوں نے تاجر کے چوکیدار اور پورے کنبہ کو یرغمال بنا دیا تاجر نے جب بدمعاشوں کی مخالفت کی تو اسے پیٹ پیٹ کر ادھمرا کر دیا۔ اس کے بعد بدمعاش تاجر کے گھر سے ۸۰ ہزار روپئے، زیورات اور لائسنسی بندوق لوٹ کر فرار ہو گئے۔ زخمی تاجر کو ٹراما سینٹر میں داخل کرایا گیا جہاں اس کی موت ہو گئی۔
سی او سروجنی نگر ہریندر کمار نے بتایا کہ بنتھرا کے کٹی بغیا سرائے شہزادے میں لکڑی تاجر ۴۵ سالہ شیو کمار اپنی اہلیہ سنیتا اور بیٹی منجو، بیٹے پنکج اور شیوا کے ساتھ رہتا تھا۔ شیو کمار کے گھر میں آرا مشین ہے اور وہ لکڑی کی خرید و فروخت کا کام بھی کرتا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ دو شنبہ کی دیر رات اسلحہ سے لیس اور پولیس کی وردی میںنصف درجن بدمعاشوں نے اس کے گھر پر دھاوا بول دیا۔ بدمعاشوں نے سب سے پہلے تاجر کے گھر کے چوکیدار اناؤ کے رہنے والے شیتلا پرساد کے ہاتھ پیر باندھ کو یر غمال بنا لیا۔ اس کے بعد بدمعاش گھر کے اندر داخل ہوئے۔ آواز سن کر تاجر اور اس کی اہلیہ سنیتا کی آنکھ کھل گئی ۔ بدمعاشوں کو دیکھ کر تاجر اور اس کی بیوی نے شور مچانے کی کوشش کی تو بدمعاشوں نے انہیں بھی یرغمال بنا لیا۔اس کے بعد بدمعاشوں نے شیو کمار سے الماری کی کنجی مانگی۔ تاجر نے کنجی دینے سے انکار کر دیا تو بدمعاشوں نے لاٹھی ڈنڈے اور دھار دار اسلحہ سے حملہ کر دیا اس کے بعد بدمعاشوں نے الماری کھولی اور اس میں رکھے ۸۰ ہزار روپئے، لاکھوں کے زیورات اور لائسنسی بندوق لوٹ لی اور فرار ہو گئے۔ بدمعاشوں کے فرار ہوتے ہی تاجر کی بیوی سنیتا نے مدد کیلئے شور مچا دیاشور سن کر مقامی لوگ جمع ہو گئے۔ اطلاع ملنے پر بنتھرا پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس نے کنبہ والوں کی مدد سے تاجر کو ٹراما سینٹر میں داخل کرایا جہاں اس کی موت ہو گئی۔ تاجر کے گھر ڈکیتی کی اطلاع ملنے پر پولیس کے افسر بھی موقع پر پہنچ گئے۔ تفتیش کے بعد پولیس نے اس معاملہ میں نامعلوم بدمعاشوں کے خلاف قتل و لوٹ کی رپورٹ درج کر لی ہے۔
پولیس نے چوکیدار کو لیا حراست میں
تاجر کے گھر ہوئی واردات کے بارے میں چوکیدار شیتلا پرساد کا بیان متضاد ہے۔ اس کاکہنا ہے کہ بدمعاشوں نے اس کے ہاتھ پیر باندھ دیئے۔ اس کے بعد بدمعاشوں نے آرا مشین کے نزدیک لیٹے تاجر پر حملہ کیا اور پھر اس کے ہاتھ پیر کھول دئیے اور اس کو لیکر تاجر کے کمرے کے نزدیک پہنچے اور اس کی اہلیہ سے دروازے کھلوانے کی بات کہی۔ چوکیدار کا کہنا ہے کہ اس نے تاجر کی اہلیہ سنیتا کو بتایا کہ کچھ چوروں نے اسے پکڑ لیا ہے یہ سن کر سنیتا نے اپنا کمرا کھول دیا اس کے بعد بدمعاش کمرے میں داخل ہو گئے اور اس کے بعد سنیتا و اس کے بچوں کو یر غمال بنا لیا اور لوٹ مار کر کے فرار ہو گئے۔ وہیں چوکیدار نے بتایا کہ بدمعاش نقاب پوش تھے جبکہ تاجر کی اہلیہ سنیتا کا کہنا ہے کہ کوئی بدمعاش نقاب پوش نہیں تھا۔
چوکیدار کے بیان میں تضاد ملنے پر پولیس کا پہلا شک چوکیدار پر ہے۔ بنتھرا پولیس نے فی الحال چوکیدار شیتلا پرساد کو حراست میں لے لیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اناؤ کا رہنے والا شیتلا پرساد دو ماہ سے ہی شیو کمار کے گھر چوکیداری کا کام کر رہا تھا۔
دیہی علاقوں میں سست پولیسنگ سے بدمعاشوں کے حوصلے بلند
شہر کے وی آئی پی علاقہ میں جہاں ایک طرف روز بدمعاشوں کی گرفتاری کیلئے آپریشن آل آؤٹ اور فلیش آؤٹ چلایا جا رہا ہے وہیں شہر کے باہری علاقہ میں ہو رہی مجرمانہ واردات کی روک تھام کیلئے پولیس کے پاس کوئی لائحہ عمل نہیں ہے۔ پولیس کی اس کمی کا بدمعاش فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ شہر میں لوٹ کی واردات میں جہاں ایک طرف کمی دیکھنے کو مل رہی ہے وہیں دیہی اور شہر کے سرحدی علاقہ میں بدمعاشوں کی دہشت میں اضافہ ہو گیا ہے۔اس سلسلہ میں ڈی آئی جی رینج آر کے چترویدی نے بتایا کہ کوئی گروہ ہے جو شہر کے باہر پڑنے والے علاقہ میں سرگرم ہے اور واردات انجام دے رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس کی ٹیموں کو بدمعاشوں کی گرفتاری کیلئے لگایا گیا ہے۔ پولیس اناؤ، کھیری ، سیتاپور، بارہ بنکی جیسے اضلاع کے علاوہ راجدھانی کے دیہی علاقے میں بدمعاشوں کے بارے میں اطلاعات جمع کر رہی ہے۔