ملبورن۔ہندوستان کے خلاف باکسنگ ڈے ٹسٹ سے پہلے آسٹریلوی بلے باز ڈیوڈ وارنر نے پریکٹس میں واپس اپنے فٹنس کے اشارہ دیئے ہیں اور صاف کیا ہے کہ مہمان ٹیم کے خلاف میدان پر ہونے والی بیان بازی بلکہ مذاق بھر ہے۔آسٹریلوی ٹیم کو مخالف ٹیم کو اکسانیکیلئے جانا جاتا ہے ج
س سے وہ اپوزیشن کھلاڑیوں پر ذہنی دباؤ بنانے کی کوشش کرتی ہے لیکن میزبان ٹیم کے اہم بلے باز وارنر نے اسے مذاق بتایا ہے۔ جمعہ سے شروع ہونے والے سیریز کے تیسرے ٹسٹ سے قبل وارنر اور شین واٹسن نے پریکٹس سیشن میں حصہ لیا اور میچ میں حصہ لینے کا اشارہ دیا۔ وارنر نے کہامیچ کے دوران یہ ضروری ہوتا ہے کہ حزب ٹیم کا کھلاڑی بات کرے۔ تھوڑا بہت مذاق ضروری ہوتا ہے۔ یہ تو ہوگا ہی۔ کچھ کھلاڑی آپ کی بات پر رد عمل نہیں دیتے ہے۔ لیکن جب دیتے ہیں تو آپ کو پتہ چلتا ہے کہ وہ آپ کی بات سن رہے ہیں۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ آپ کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔انہوں نے کہامیں ان پر دباؤ بناتا ہوں تاکہ وہ بھی مجھے میری بات کا جواب دیں۔ لیکن دوسری زبان میں بات کرنے والے کھلاڑیوں کے ساتھ یہ تھوڑا مشکل ہوتا ہے۔ لیکن ہمارا مقصد سلیزنگ کرنا نہیں بلکہ مذاق کرنا ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ ایشز کے دوران وارنر سلیزنگ کرنے والے آسٹریلوی کھلاڑیوں میں سب سے آگے تھے۔ یہاں تک کی میدان کے باہر بھی انگلش کھلاڑی جوناتھن ٹراٹ کے ساتھ ان کی بحث ہوئی تھی۔بائیں ہاتھ کے بلے باز وارنر کو برسبین ٹسٹ کے دوران چوٹ لگ گئی تھی جس کی وجہ سے ان کے تیسرے ٹسٹ میں کھیلنے کو لے کر شک کی حالت بنی ہوئی تھی۔ اس کے علاوہ آل راؤنڈر واٹسن کی بھی دیکھ بھال کو لے کر صورتحال مشکوک بنی ہوئی تھی۔ لیکن وارنر نے تمام خدشات پر بندی لگاتے ہوئے کہا کہ وہ میچ میں حصہ لینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ انہوں نے کہامیں اب اچھا محسوس کر رہا ہوں اور میچ کے لیے بھی تیار ہوں۔ وارنر نے کہامیںنے اسپنروں کے ساتھ پریکٹس کیا تاکہ دیکھ سکوں کہ میں گیند کو ہٹ کر سکتا ہوں یا نہیں۔ اگرچہ مجھے اب بھی کچھ سوجن محسوس ہو رہی ہے۔ لیکن میں اپنے درد پر قابو پا سکتا ہوں اور باکسنگ ڈے ٹسٹ میں کھیلوںگا۔تیسرے ٹسٹ کیلئے ٹیم میں شامل کئے گئے نئے کھلاڑی جو بنرس میچ میں مچل مارش کی جگہ لیں گے۔ دوسرے ٹسٹ میں زخمی ہوئے وارنر آسٹریلیا کی بلے بازی آرڈر کااہم حصہ ہیں اور میلبورن ٹسٹ کیلئے ان اختیارات کا اعلان بھی نہیں کیا گیا تھا۔ ایسے میں وارنر کے ایک بار میچ میں اترنے سے میزبان ٹیم کافی مضبوط ہوگی۔ اگرچہ ٹیم میں زخمی کھلاڑیوں میں اب بھی کئی نام ہیںجس میں مشیل اسٹارک اور واٹسن نے نیٹ پر پریکٹس کیا لیکن اس دوران انہوں نے کسی بائونسر کی مشق نہیں کی۔ مشق کے دوران ان کے ہیلمیٹ پر گیند لگی تھی جس سے ہیوز حادثے کی یادیں تازہ ہو گئی تھی۔وارنر نے آل راؤنڈر واٹسن کی حالت کو لے کر کہاکھلاڑیوںکے طور پر بلے پر گیند کو احساس کرنے کا کھیل ہے۔ واٹسن مشق کر رہے ہیں اور میں نے بھی انہیں دیکھا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ نیٹ پر انہوں نے زبردست مشق کی ہے اور وہ زیادہ سے زیادہ رنز بنانا چاہتے ہے۔ادھر مارش کے ہاتھ پر چوٹ لگنے سے ان کھیلنے کو لے کر تشویشناک بنی ہوئی ہے۔ اس درمیان پہلے ٹسٹ کے دوران زخمی ہوئے تیز گیند باز ریان ہیرس بھی چوٹ سے نکل گئے ہیں۔
ایسے میں ہندوستانی ٹیم کیلئے مشکلات بڑھ سکتی ہے۔ ہندوستان سیریز میں 0۔2 سے پچھڑ چکا ہے اور تیسرا ٹسٹ جیت کر آسٹریلیا کی پوری کوشش ہوگی کہ وہ سیریز میں برتری قائم کر لے۔وہیںنیوزی لینڈ کے عظیم آل راؤنڈر رچرڈ ہیڈلی کا خیال ہے کہ جدید کرکٹ میں چھینٹا کشی یا نازیباالفاظ کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ہیڈلی نے سڈنی مارنگ ہیرلڈ سے کہاکھیل کڑا اور پورے یقینسے کھیلا جائے چاہئے لیکن اس طرح کے جھگڑے رویے سے نہیں۔ چھینٹا کشی اور کھلاڑیوں یا حکام کیلئے برا بھلا کہنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔گزشتہ ماہ آسٹریلوی بلے باز فلپ کی موت کے بعد مکمل کرکٹ کی دنیا جس طرح سے متحد ہوی اس سے ہیڈلی کافی متاثر ہیں۔انہوں نے کہایہ میرے لئے کرکٹ کی روح کی ایک اچھی مثال ہے۔