لکھنؤ۔ سماج وادی پارٹی کے ریاستی ترجمان اور وزیر جیل راجندر چودھری نے آج کہا کہ اکھلیش یادو نے ریاست کی ترقی کو نیا ایجنڈہ دیا ہے اور سماج کے سبھی طبقات کی ترقی کیلئے نئے راستے کھول دیئے ہیں۔ کنیا ودیا دھن، بیروزگاری بھتہ، جمہوریت کے محافظ، پنشن، کسانوں کی قرض معافی اسکیم، مفت آبپاشی، مفت دوائی اور، تعلیم کا بندوبست سب کیلئے ہے۔ سماج وادی پارٹی کے ترجمان نے آج ایک جاری بیان میں کہاکہ اترپردیش کی ترقی کی سیاست میں گزشتہ کچھ برسوں میں جو ٹھہراؤ آگیا تھا،سماج وادی پارٹی نے اسے توڑنے کا کام کیا تو کانگریس، بی ایس پی اور بی جے پی تینوں ایک منچ پر کھڑی ہو گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس پی اور بی جے پی کے پرانے رشتے ہیں اور کانگریس بھی دونوں کا وقت وقت پر ساتھ دیتی آئی ہے۔ بی ایس پی نے پانچ سالہ دور اقتدار میں جم کر لوٹ مچائی۔ اس کی بدعنوانی ملک بھر میں پھیل گئی ہے۔ کانگریس اور بی جے پی یہ دونوں پارٹیاں بدعنوان بی ایس پی کی حکومت میں خاموش تماشائی بنی رہیں۔ انہوں نے کہاکہ سماج وادی پارٹی نے سڑک پر اتر کر جدو جہد کی۔ عوام نے عقلمندی سے پارٹی کو اقتدار پر قابض کیا اور بی ایس پی پارٹی کوباہر کا راستہ دکھایا اور کانگریس اور بی جے پی کو چوتھے پائیدان پر ڈھکیل دیا۔ سماج وادی پارٹی کے ترجمان راجندر چودھری نے کہاکہ پارلیمانی انتخابات کو قریب دیکھ کر مخالف جماعتیں غلط بیان بازی کر کے عوام کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کر رہی ہیں۔ یہ جماعتیں کبھی نظم و نسق کے بارے میں غلط باتیں کہتی ہیں تو کبھی ترقیاتی کاموں کو نظر انداز کرتے ہوئے بے بنیاد باتیں کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سماج وادی پارٹی کا خیال ہے کہ سماج وادی نظام میں غیر مساوات ختم ہونا چاہئے اس لئے سماج میں جو پچھڑے غریب اور دلتوں سے بھی بدتر زندگی گزار رہے ہیں انہیںخصوصی مواقع دینے کے ڈاکٹر لوہیا کے اصولوں کو پارٹی اپنا رہی ہے۔ اس میں بی جے پی کے لیڈران کو اگر کسی کی خوشامدی نظر آتی ہے تو یہ ان کی فرقہ واریت سوچ ہے۔