سونی پکچرز کی متنازع فلم ’دی انٹرویو‘ کرسمس کی شام امریکہ کے کچھ سینیماؤں اور انٹرنیٹ پر ریلیز کر دی گئی ہے۔شمالی کوریا کے سربراہ کی قتل کے منصوبے کی کہانی پر مبنی مزاحیہ فلم کی ریلیز روکنے کے لیے ہیکروں کی جانب سے سونی اور اس فلم کی نمائش کرنے والے سینیماؤں کو نشانہ بنانے کی دھمکیاں دی گئی تھیں۔
سونی نے ابتدائی طور پر ان دھمکیوں کے بعد فلم ریلیز کرنے کا ارادہ ترک کر
دیا تھا لیکن پھر ناقدین اور امریکہ کے صدر براک اوباما کی جانب سے بیانات کے بعد فلم دکھانے کا فیصلہ کیا گیا۔امریکہ میں کچھ سینیماؤں نے فلم کی نمائش کے لیے رات ۱۲بجے کے شو کا انتخاب کیا جبکہ ملک میں فلم انٹرنیٹ پر برطانوی وقت کے مطابق جمعرات شام چھ بجے سے دستیاب تھی۔
سونی پکچرز کا کہنا ہے کہ گوگل پلے، یو ٹیوب اور ایکس باکس کے صارفین یہ فلم دیکھ سکیں گے۔
یہ فلم seetheinterview.com ویب سائٹ پر بھی دیکھی جا سکے گی۔
سونی پکچرز آن لائن سٹریمنگ ایسے وقت کر رہی ہے جب اس نے فیصلہ کیا ہے کہ امریکہ کے مختلف سینما گھروں میں ۲۵ دسمبر سے محدود مدت کے لیے فلم دکھائی جائے گی۔یہ پہلی بار ہو گا کہ کوئی بھی فلم سینما گھروں اور آن لائن پر ایک ساتھ دکھائی جائے گی۔سونی پکچرز نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے بارے میں بنائی جانے والی اس مزاحیہ فلم کو سائبر حملے کے بعد ملنے والی دھمکیوں کے پیش نظر ریلیز نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔امریکہ نے ان حملوں کا الزام شمالی کوریا پر عائد کیا تھا جس کی شمالی کوریا نے تردید کی تھی۔سونی پکچرز پر کامیاب حملہ کرنے والے ہیکروں کے گروپ نے دھمکی دی تھی جو سینیما گھر بھی اس فلم کی نمائش کریں گے انھیں اس کی قیمت ادا کرنی پڑے گی۔ہیکروں کی دھمکی کے بعد امریکہ کے متعدد سینیماؤں نے ’دی انٹرویو‘ دکھانیسے انکار کر دیا تھا۔سونی پکچرز نے کہا ہے کہ اسے فخر ہے کہ وہ آزادیِ اظہار کو دبانے والوں کے خلاف کھڑی ہوئی ہے۔