لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ سعادت گنج میں رہنے والے عصمت دری کے ملزم کو جمعرات کی شب کچھ لوگوں نے گولی مار دی۔ گولی نوجوان کے کندھے پر لگی۔ کنبہ کے لوگوں نے اس کو علاج کیلئے فوری ٹراما سینٹر میں داخل کرایا جہاں اس کی حالت اب خطرہ سے باہر بتائی جا رہی ہے۔ زخمی نوجوان نے عصمت دری متاثرہ کے بھائی اور بہنوئی پر اس حملہ کا الزام لگایا ہے۔ فی الحال پولیس اس پورے معاملہ کی تفتیش کررہی ہے۔ سی او بازار کھالہ راج کمار اگروال نے بتایا کہ سعادت گنج کے تمباکو منڈی کا رہنے والا چوبیس سالہ راجہ عرف سرفراز اپنے کنبہ کے ساتھ رہتا تھا۔ اسی برس اس کی شروعات میں راجہ محلہ کی رہنے والے ایک لڑکی کو اپنے ساتھ بہلا پھسلاکر لے گیا تھا اور پھر اس کے ساتھ عصمت دری کی۔
اس معاملہ میں راجہ کے خلاف سعادت گنج کوتوالی میں عصمت دری کی رپورٹ درج کرائی گئی تھی۔ مارچ ماہ میں پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا تھا۔ گزشتہ ۱۷؍نومبرکو ملزم ضمانت پر رہا ہوکر آیاتھا۔ بتایا جاتا ہے کہ پچیس دسمبر کی شب تقریباً ۷ بجے راجہ کچاحاطہ کے پاس سے گزر رہا تھا۔اسی درمیان کچھ لوگوں نے اس کو گولی مار دی۔ گولی اس کے کندھے پر لگی۔ راجہ کو گولی مارنے کی خبر پاکر اس کے کنبہ کے لوگ موقع پرپہنچ گئے اور اطلاع پولیس کو دی۔ موقع پر جب تک سعادت گنج پولیس پہنچتی تب تک کنبہ کے لوگ اسے علاج کیلئے ٹراما سینٹر لیکر پہنچ چکے تھے۔ ٹراما سینٹر میں ڈاکٹروں نے اس کا علاج شروع کیا فی الحال راجہ کی حالت اب خطرہ سے باہر بتائی جا رہی ہے۔
عصمت دری کے ملزم کو گولی مارنے کی خبر پاکر ایس پی مغرب اجے کمار مشرا ، سی او بازار کھالا اور سعادت گنج کوتوالی انچارج ششی کانت یادو ٹراما سینٹر پہنچ گئے۔ پولیس نے جب زخمی راجہ سے بات چیت کی تو اس نے بتایا کہ اس کو گولی مارنے کے واقعہ میں عصمت دری کی متاثرہ کا بھائی اور بہنوئی شامل تھے۔ لڑکی کے بھائی کے کہنے پر اس کے بہنوئی نے گولی ماری ہے۔ ایس پی مغرب اجے کمار مشرا نے بتایا کہ زخمی کی شکایت پر اس معاملہ میں رپورٹ درج کر لی گئی ہے، فی الحال پورے معاملہ کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ ابتدائی تفتیش میں پولیس کو گولی مارنے کی اس واردات میں کچھ پینچ ملے ہیں۔ پولیس علاقہ میں لگائے گئے سی سی ٹی وی کیمرے کو کھنگال رہی ہے۔