لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔جلد بازی میں ٹرین پر چڑھنے کی کوشش ایک طالب علم کو مہنگی پڑ گئی اور اس کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا۔ موقع پر پہنچی جی آر پی پولیس نے بکھری ہوئی لاش کو قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ آبائی طور سے اناؤ کے شکلا گنج کے رہنے والے آنجہانی ادئے کانت کا بیٹا ششانک (۲۱) غازی پور واقع پالی ٹیکنک سے پی جی ڈی سی دوم کا طالب علم تھا۔ وہ ہاسٹل میں رہتا تھا۔ سنیچر کی شب وہ اناؤ جانے کیلئے چارباغ ریلوے اسٹیشن پہنچا۔ چلتی ٹرین میں چڑھنے کی کوشش میں ششانک پھسل گیا اور ٹرین کے نیچے آگیا جس سے اس کے دونوں پیر کٹ گئے۔ وہ کافی دیر تک تڑپتا رہا۔ اطلاع کے بعد تاخیر سے پہنچی جی آر پی پولیس نے اسے ٹراما سینٹر میں داخل کرایا جہاں ڈاکٹروںنے علاج کے دوران اسے مردہ قرار دے دیا۔ ریلوے پولیس کو اس کے پاس سے ملے موبائل سے اس کی شناخت کی گئی اور اس کے اہل خانہ کو اطلاع دی گئی۔ ششانک کے کنبہ میں اس کی والدہ کسما اور چھوٹا بھائی پرشانت ہے۔ والد کی تقریباً تین برس قبل بیماری کے سبب موت ہو گئی تھی۔