سعودی عرب کی حکومت کے زیراہتمام حفظ قرآن کریم کے ایک عالمی مقابلے میں پہلی مرتبہ دو برطانوی مسلمان فوجیوں نے شمولیت اختیار کی ہے۔ دونوں فوجیوں کو برطانوی محکمہ دفاع کی جانب سے حفظ قرآن پاک کے لیے خصوصی طور پر اس مقابلے میں شامل کیا گیا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق حفظ قرآن کریم کا پانچ روزہ ‘شہزادہ سلطان عالمی مقابلہ’ گذشتہ روز شروع ہوا جس میں سع
ودی عرب سمیت دنیا کے مخلتف ممالک کے شہریوں نے شرکت کی۔
برطانوی وزارت دفاع میں شامل مسلمان امام اور عالم دین عاصم حافظ نے مقابلے میں شرکت کے موقع پر بتایا کہ برطانیہ کی مسلح افواج نے نہ صرف ملک کو متحدہ اور محفوظ رکھنے میں اہم کردار ادا کیا بلکہ فوج میں شامل مسلمان فوجیوں نے اپنے دین کی خدمت میں بھی پیش پیش رہے ہیں۔ برطانوی فوج میں شامل مسلمان اہلکاروں کے لیے حفظ قرآن کریم کے مقابلے میں شمولیت اپنی دینی اقدار کے اظہار کا بہترین موقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ برطانوی فوج تمام ادیان کے پیروکاروں کا احترام ٶ اور برطانیہ کی تاریخی، ثقافتی اور تہذیبی روایات کے ساتھ اسلام کی درخشاں روایات کا دل وجان سے احترام کرتی ہے۔
امام عاصم حافظ نے سعودی عرب کی جانب سے برطانوی فوجیوں کو حفظ قرآن کے مقابلے میں شمولیت کا موقع دینے پر ریاض حکومت کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے سعودی فرمانروا شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کی بین المذاہب ہم آہنگی سے متعلق کوششوں کا بھی خیر مقدم کیا اور امید ظاہر کی سعودی عرب کے مقابلہ حفظ قرآن میں برطانوی فوجیوں کی شمولیت سے دونوں ملکوں کے درمیان ثقافتی اور سفارتی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔
خیال رہے کہ برطانوی فوجیوں کی تعداد میں سنہ 2009ء اور 2014ء کے دوران 20 فیصد اضافہ ہوا جس کے بعد فوج میں مسلمان اہلکاروں کی تعداد 600 ہو گئی ہے۔ فوج میں مسلمان فوجیوں کے لیے نماز پنجگانہ، روزوں اور حلال کھانوں کا بھی بھرپور انتظام موجود ہے۔ فوجی بیرکوں میں مسلمان فوجیوں کے لیے نماز کیا ادائی کے لئے الگ سے ایک کمرہ مختص کیا جاتا ہے جسے مسجد کا تقدس حاصل ہوتا ہے۔