ملبورن۔ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان مہندر سنگھ دھونی نے ایک غیر متوقع واقعات میں آج یہاں آسٹریلیا کے خلاف بارڈر گواسکر ٹرافی گنوانے کے بعد کھیل کے تمام فارمیٹس میں کھیلنے کے دباؤ کا حوالہ دے کر ٹسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لیا۔ بی سی سی آئی نے ایک بیان میں کہاہندوستان کے عظیم ترین ٹسٹ کپتانوں میں سے ایک مہندر سنگھ دھونی جس کی قیادت میں ہندوستان ٹسٹ رینکنگ میں نمبر ایک بنا،نے کرکٹ کے تمام فارمیٹس میں کھیلنے کے دباؤ کا حوالہ دے کر ٹسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے کا فیصلہ کیا۔ بیان کے مطابق مہندر سنگھ دھونی نے ون ڈے اور ٹی 20 فارمیٹ پر توجہ لینے کے لئے فوری طور اثر سے ٹسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ٹسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے کے مہندر سنگھ دھونی کے فیصلے کا احترام کرتے ہوئے بی سی سی آئی ٹسٹ کرکٹ میں ان کی شراکت اور ہندوستان کو دلانے والے فخریہ لمحوں کیلئے انہیں شکریہ دیتا ہے۔ میلبورن میں آج میچ ڈرا ہونے کے بعد ہندوستان سیریز میں 0-2 سے پچھڑ رہا ہے اور چوتھے ٹسٹ میں اب وراٹ کوہلی کی ٹیم کی قیادت کریں گے۔بی سی سی آئی نے کہاسڈنی میں چھ جنوری 2015 سے کھیلے جانے والے چوتھے اور آخری ٹسٹ کیلئے وراٹ کوہلی ہندوستانی ٹیم کے کپتان ہوں گے۔دھونی کی قیادت میں ہندوستان نے دو عالمی کپ 2007 میں ٹوئنٹی 20 ورلڈ چیمپئن شپ اور 2011 ورلڈ کپ جیتے لیکن ٹسٹ کرکٹ میں بیرون ملک ٹیم کے خراب کارکردگی کیلئے اس 33 سالہ وکٹ کیپر کو تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ ٹیم کو 2011 میں انگلینڈ اور 2011-12 میں آسٹریلیا میں ان کی قیادت میں کلین سوئپ کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے علاوہ ٹیم نے جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے خلاف بھی سیریز گنوائی اور اس سال انگلینڈ دورے پر ٹیم کو دوبارہ شکست جھیلنی پڑی۔اس کے باوجود یہ وکٹ کیپر بلے باز ہندوستان کے سب سے زیادہ کامیاب کپتانوں میں سے ایک ہے۔
ان کی قیادت میں ٹیم آئی سی سی ون ڈے اور ٹسٹ دونوں درجہ بندی میں سب سے اوپر پر پہنچی۔ وہ اگرچہ حال میں تنازع کا بھی حصہ رہے جب آئی پی ایل چھ اسپاٹ فکسنگ کیس پر مدگل کمیشن کی رپورٹ میں مبینہ طور پر ان کے نام کو شامل کیا گیا۔اس سے قبلہندوستانی کپتان مہندر سنگھ دھونی نے تیسرے ٹسٹ کے ڈرا ہونے کے ساتھ بارڈر گواسکر ٹرافی گنوانے کے بعد کہا کہ ان کی ٹیم پہلے ہی مشکل دورے پر خود کو پریشان کرنے کے طریقے ڈھونڈ رہی ہے۔آسٹریلیا کے 384 رن کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے ہندوستان نے جب ایم سی جی پر چھ وکٹ پر 174 رن بنائے تھے تب دونوں کپتان میچ ڈرا کرانے کو راضی ہو گئے۔ آسٹریلیا نے اس کے ساتھ دوبارہ بارڈر گواسکر ٹرافی جیت لی اور دھونی نے کہا کہ اس نتیجے کیلئے وہ خود ہی ذمہ دار ہیں۔ دھونی نے میچ کے بعد کہا ہم نے خود کو پریشان کرنے کے طریقے ڈھونڈ لیے ہیں۔ اب تک تمام ٹسٹ میچوں میں مجھے لگتا ہے کہ ہم نے اچھی شراکت کی اور پھر اچانک کچھ وکٹ گنوائے اور اپنے اوپر دباؤ بنا لیا۔انہوں نے کہاکافی ڈھیلے شاٹ بھی کھیلے گئے اور مجھے لگتا ہے کہ اس طرح کے میچ میں یہ کافی اہم ہے کہ جب آپ سب سے اوپر پر ہو تو یہ تال برقرار رکھو اور آگے بڑھو۔ یقینی بنائوکہ آنے والے بلے باز کو زیادہ دباؤ کا سامنا نہیں کرنا پڑے۔ا یڈیلیڈ میں پہلا ٹسٹ 48 رنز جبکہ برسبین میں دوسرا ٹسٹ چار وکٹوں سے گنوانے کے بعد دھونی نے کہا کہ تیسرا میچ ڈرا کرانا راحت بھرا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا ہاں ڈرا سے خوش ہوں۔ اس کا واحد سبب یہ ہے کہ آخری دن ہم نے خود کو مشکل میں ڈال دیا تھا۔ لیکن مجھے لگتا ہے کہ گیند بازوں نے کافی اچھا کام کیا۔