سڈنی۔ٹسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے چکے مہندر سنگھ دھونی آسٹریلیا کے خلاف ہندوستان کے سڈنی میں چھ جنوری سے شروع ہونے جا رہے چوتھے اور آخری ٹسٹ سے پہلے ہی وطن واپس لوٹ سکتے ہیں۔میلبورن ٹسٹ کے بعد ٹسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے والے دھونی ٹیم انڈیا کے ساتھ سڈنی پہنچے تھے لیکن ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ کی جانب سے یہ صاف نہیں کیا گیا ہے کہ دھونی چوتھے ٹسٹ کے اختتام ہونے تک ٹیم کے ساتھ رہے گا یا نہیں۔ آسٹریلیا کے اخبار سڈنی ہیرالڈ میں شائع رپورٹ کے مطابق دھونی سڈنی ٹسٹ سے پہلے ہی وطن واپس لوٹ سکتے ہیں۔ دھونی کے ٹسٹ کرکٹ چھوڑنے کے بعد وراٹ کوہلی کو کپتان سونپی گئی ہے۔ واضح رہے کہ ہندوستان کو آسٹریلیا میں 18 جنوری سے شروع ہونے جا رہی سہ رخی سیریز بھی کھیلنی ہے جبکہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی مشترکہ میزبانی میں ہی عالمی کپ بھی کھیلا جانا ہے۔ہندوستانی ٹیم آخری ٹسٹ کے لیے سڈنی پہنچ چکی ہے لیکن دھونی کے فورا اثر سے سبکدوشی کے اعلان کے بعد سے بی سی سی آئی اور ٹیم انڈیا انتظامیہ نے اس موضوع پر کوئی تبصرہ نہیں کی ہے۔ خود دھونی نے بھی اس موضوع پر ابھی تک کوئی
بات نہیں کی ہے اور میڈیا سے بھی انہوں نے اس پر کوئی بحث نہیں کی ہے۔33 سالہ وکٹ کیپر بلے باز کا ٹسٹ کرکٹ چھوڑنے کا طریقہ اس وقت کو لے کر بھی الگ طرح کی بات مل رہی ہے۔ سابق کپتان سورو گنگولی نے کہا کہ دھونی کو کپتانی چھوڑنے کا فیصلہ درست ہے لیکن انہیں ٹسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ نہیں لینا چاہئے تھا۔ حالانکہ دھونی پر غیر ملکی زمین پر مسلسل ٹسٹ کرکٹ میں شکست کا سامنا کی وجہ سے کپتانی چھوڑنے کا دباؤ کافی بڑھ گیا تھا۔گنگولی نے دھونی کے ٹسٹ کرکٹ کو چھونے کے وقت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا میں دھونی کے فیصلے سے حیران ہوں انہوں سیریز کے درمیان میں ہی ٹسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے کا فیصلہ کیا جبکہ وہ اس کے بعد بھی ایسا کر سکتے تھے۔ دھونی کے اچانک ٹسٹ کرکٹ چھوڑنے پر ایک بار پھر ٹیم انڈیا کے ڈریسنگ روم کے ماحول کو لے کر بھی بحث گرم ہو گئی ہے۔دھونی نے سیریز کے دوران کہا تھا کہ ٹیم انڈیا کے ڈریسنگ روم میںکچھ ٹھیک نہیں ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ دھونی کے اچانک ریٹائرمنٹ لینے کا فیصلہ اسی کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔ دھونی نے چوٹ کی وجہ سے پہلا ٹسٹ نہیں کھیلا تھا۔اس درمیان آسٹریلوی میڈیا کا خیال ہے کہ میزبان ٹیم کے مخالف ٹیم کے کپتان پر ذہنی دباؤ کا ہی نتیجہ ہے کہ دھونی نے درمیان سیریز ہی ٹسٹ کرکٹ کو الوداع کہہ دیا ہے۔